ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت)سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے پانی نہیں ہوگا تو آبی و جنگلی حیات بھی ختم ہوجائیں گی پنجاب سیراب اور سندھ بنجر ہے ہمارے پاس سندھ دریا کے سوا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں اگر اس پر بھی ڈاکہ ڈالا گیا تو پھر سندھ بنجر ہوجائے گا چولستان کو سیراب کرنے کیلئے دو سو گیارہ ارب کا بجٹ بھی سندھ نے دینے کا وعدہ کیا یہ فیصلہ صدارتی محل کے ایک اجلاس میں کیا گیا اس منصوبے کو واٹر ویڑن 2025کا نام دیا گیا گریٹرز ؛کینالز کا کام مشرف نے شروع کیا جس کے خلاف ہم نے بھرپور جدوجہد کی مشرف اپنے آٹھ سالہ دور میں یہ کینالز پورے نہ کرسکا پھر زرداری نے سعودیہ سے فنڈز لیکر ان گریٹر کینالز کے فیز ون کا کام مکمل کیا اب یہ فیز ٹو پر کام کیلئے پر تولے جارہے ہیں نواز شریف نے کہا کالا باغ بنا تو دوسرا ایٹمی دھماکہ کالا باغ پر کرینگے مشرف نے کہا کہ ہم ہر صورت کالا باغ ڈیم تعمیر کرینگے اللہ نے مدد کی تو ہم نے اس ڈیم کے خلاف جدوجہد کی اور کامیاب ہوئے سندھ کے پانی پر چوری کی جارہی ہے ڈیڑھ کروڑ ایکڑ زمین کارپوریٹ زراعت کے تحت آباد کرنے کیلئے سب کیا جارہا ہے۔سندھ میں جو سیلاب آتے ہیں۔وہ وزیر اعلی سندھ کی کینال کھولنے کی منظوری سے آتے ہیں ان کو پنجاب کو پانی دینا ہے اس لئے سندھ کو دو کینالز کا لالی پاپ دیا جارہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کی تباہی، کچے کے مکین بے گھر، کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور

 ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کی وجہ سے کچے کے مکین بے گھر ہو گئے۔خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرا اسماعیل خان میں سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے جہاں کچے کے مکین سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوگئے ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ سیلاب سے بے گھر ہونے والے متاثرین بھکر روڈ، ڈیرا دریا خان پل اور دیگر محفوظ مقامات پرکھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں جب کہ 200 خاندانوں کو غیر غذائی اشیاء دے چکے ہیں اوردیگر متاثرین کیلئے سروے کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ میانوالی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کپاس کی فصل خراب ہوگئی۔حافظ آباد میں بارشوں اور سیلاب سے ضلع کے 140 سے زائد دیہات ڈوب گئے، فصلیں تباہ اور مویشیوں کو چارہ ڈالنا تک دشوار ہوگیا۔دوسری جانب دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جب کہ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کے سیلاب ہے۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائیسندھ کچے کے علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، دریائے سندھ کے راستوں پر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلابی علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کی تباہی، کچے کے مکین بے گھر، کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور
  • دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • تونسہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیر آب
  • کراچی: بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ٹینک بنانے کا کام مکمل
  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • ریسکیو آپریشن مکمل، ریٹائرڈ کرنل اور بیٹی کی لاشیں دریائے سواں سے برآمد