ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کا لوگو جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 10 کے لوگو کی رونمائی کر دی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کا لوگو جاری کردیا، ایونٹ کا 10 واں ایڈیشن 8 اپریل سے 19 مئی تک کھیلا جائے گا۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ دسویں ایڈیشن کی مناسبت سے لوگو ترتیب دیا گیا ہے، لوگو کا ایک نمایاں عنصر 6 بولڈ اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی لائنز ہیں جو 6 فرنچائزز کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل صرف ایک لیگ نہیں بلکہ قومی جذبے کی آئینہ دار بھی ہے، اس ایڈیشن میں بھی شائقین کو کرکٹ کے یادگار لمحات سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔
پاکستان میں آج بروز بدھ، 5فروری 2025 سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزارت کھیل نے بی سی بی صدر فاروق احمد کو عہدے سے ہٹادیا
وزارت کھیل نے بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سربراہ فاروق احمد کو صدارت سے ہٹادیا۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق وزارت کھیل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فاروق احمد کیخلاف 8 بورڈ ڈائریکٹرز کی جانب سے بھیجا گیا عدم اعتماد کا خط موصول ہوا، جس میں بنگلادیش پریمیئر لیگ سے متعلق حقائق پر مبنی ایک تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔
بورڈ ڈائریکٹر کی جانب سے فاروق احمد کے خلاف موصول ہونے والے عدم اعتماد کے خط اور بنگلادیش پریمئیر لیگ (بی پی ایل) سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ان کی بطور قومی اسپورٹس کونسل کے نمائندے نامزدگی منسوخ کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش سیریز میں ڈی آر ایس سسٹم کیوں نہیں؟ وجہ سامنے آگئی
فاروق احمد کو وزارت کھیل نے 21 اگست 2023 کو بنگادیش کرکٹ بورڈ (بی سی پی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل کیا تھا اور اسی دن وہ صدر منتخب ہوئے تھے، ان کا دورِ صدارت صرف 9 ماہ اور 8 دن پر محیط رہا۔
عدم اعتماد پر دستخط کرنے والے ڈائریکٹرز:
ناظمالعبیدین فہیم، محبوبالانعام، قاضی انعام احمد، فہیم سنہا، صلاحالدین چوہدری، افتخار رحمان، سیفالرحمن ثُوَبان چوہدری اور منجور عالم شامل ہیں جبکہ سابق کپتان اکرم خان واحد ڈائریکٹر تھے جنہوں نے خط پر دستخط نہیں کیے۔
بی سی بی ڈائریکٹرز نے صدر فاروق احمد پر آئینی خلاف ورزیوں اور مشورہ لیے بغیر فیصلے کرنے کے الزامات لگائے، انکا کہنا ہے کہ 2024-25 کے بنگلادیش پریمئیر لیگ ایڈیشن میں فرنچائزز "دُربار راجشاہی" اور "چٹاگانگ کنگز" کو منظوری دیتے وقت بھی ضروری جانچ پڑتال نہیں کی گئی۔