چیمپئینز ٹرافی؛ کس ٹیم کے زیادہ میچز جیت رکھے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے آغاز میں محض 14 روز باقی رہ گئے ہیں، ایسے شائقین کرکٹ و سابق کرکٹرز اپنی اپنی ٹیموں کی جیت کے دعوے کررہے ہیں۔
ٹورنامںٹ میں شریک دفاعی چیمپئین پاکستان ہوم گراؤنڈ پر ٹائٹل کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہے تاہم انہیں آسٹریلیا، بھارت، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کے مدمقابل آنا ہوگا۔
روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا میچ نہایتی اہم ہوگا، یہ مقابلہ دونوں ٹیموں کے مستقبل کا فیصلہ بھی کرے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بابراعظم کی اوپننگ! پاکستانی پناہ مانگنے لگے، مگر کیوں؟
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے خطاب آسٹریلیا اور بھارت نے 2، 2 بار اپنے نام کیے ہیں، اس ٹورنامنٹ میں کینگروز کی جیت کا تناسب 60 فیصد ہے جبکہ بھارت 29 میں سے 18 میچز جیتے ہیں جس میں انکا جیت کا تناسب 69.
بھارت نے چیمپئینز ٹرافی 2002 اور 2013 میں جیتی تھی جبکہ 2017 کے فائنل میں انہیں پاکستان سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: "بالنگ اوسط 100 کی اور بیٹنگ اوسط 9 کی" کیا سلیکشن ہے
رواں برس میزبان پاکستان، ایونٹ میں ٹائٹل کا دفاع کرے گا، پاکستان 23 میں سے صرف 11 مقابلے جیتے ہیں جبکہ گرین شرٹس کی جیت کا تناسب 47.8 فیصد ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون کتنے عرصے بعد ٹیم میں واپس آیا؟
اگرچہ پاکستان نے 2017 میں ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا لیکن اسکے علاوہ قومی ٹیم کبھی ٹورنامنٹ کا فائنل نہیں کھیل سکی ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کا 3 ٹیمیں بنانے کا فیصلہ
دوسری جانب بھارت کو اہم فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کی انجری کے باعث تاحال یقین نہیں ہے کہ وہ پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے یا نہیں، ادھر پاکستان بھی صائم ایونٹ کی انجری کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی مزید پڑھیں
پڑھیں:
اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعاون دنیا کے 1.9 ارب مسلمانوں کی اجتماعی آواز اور توقعات کی نمائندگی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں جب جنگیں، قبضے، انسانی بحران اور نفرت انگیز نظریات بڑھتے جا رہے ہیں تو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان عملی شراکت داری کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس شراکت کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ یہ تعلق مضبوط، مؤثر اور باقاعدہ ادارہ جاتی تعاون میں ڈھل جائے۔
او آئی سی، ایک مؤثر سیاسی قوتاسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑی بین الحکومتی تنظیم ہونے کے ناطے او آئی سی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو عالمی و علاقائی سطح پر سیاسی اور انسانی ترجیحات کو یکجا کرتا ہے۔ او آئی سی فلسطین، جموں و کشمیر، شام، لیبیا، افغانستان اور یمن جیسے تنازعات میں انصاف، آزادی اور امن کی حمایت میں سرگرم رہی ہے۔
مزید پڑھیے: عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور
اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے زمینی حقائق پر مبنی ابتدائی انتباہی نظام، مشترکہ ثالثی فریم ورک اور سیاسی و تکنیکی اشتراک عمل کو فروغ دینا ہوگا تاکہ حقیقی نتائج سامنے آئیں۔
اسحاق ڈار نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی نفرت اقوام متحدہ کے چارٹر کی روح کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے 15 مارچ کو ’عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا‘ قرار دینے کی قرارداد کی منظوری اور یو این اسپیشل ایلچی کی تقرری اس مسئلے پر عالمی عزم کی علامت ہیں اور او آئی سی اس مسئلے پر ہمیشہ توانا آواز رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کے سپرد، جولائی 2025 میں اعلیٰ سطح اجلاسوں کی میزبانی کرے گا
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی رکن ریاستیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں ہیں اور اس میں او آئی سی کو مناسب نمائندگی دی جانی چاہیے تاکہ عالمی طاقت کے توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔
’اقوام متحدہ و او آئی سی تعلقات کو باقاعدہ شکل دی جائے‘اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعلق کو باقاعدہ، دیرپا اور منظم میکانزم میں ڈھالا جانا چاہیے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کے ضمن میں زیادہ مؤثر کردار ادا کیا جا سکے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں اقوام متحدہ تنہا مؤثر کردار ادا کرنے سے قاصر رہی ہے۔
خطاب کے اختتام پر اسحاق ڈار نے تمام ممالک کی تعمیری شراکت داری پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ اجلاس میں ایک صدارتی اعلامیے کی منظوری دی گئی جو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل او آئی سی سلامتی کونسل نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار