میرا بس چلے تو سری نگر جاکر کرکٹ لیگ کرا دوں، شاہد آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیری بہنوں اور بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد پہنچ گئے ہیں۔
سابق اسٹار کرکٹر نے مظفرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ امظفرآباد کے کرکٹ اسٹیڈیم میں نمائشی میںچ میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ ڈپلومیسی پر بہت زیادہ یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی دباؤ، آئی سی سی نے پاکستان میں چیمپیئنز ٹرافی ٹور سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو نکال دیا
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اسپورٹس کی وجہ سے جو تعلقات قائم کیے جاسکتے ہیں اس کا کوئی نرم البدل نہیں، ہم نے ماضی میں بھی کرکٹ کے ذریعے اپنے تعلقات کو بہتر کیا ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ اگر کسی کام کی نیت ہی نہ ہو تو وہ کام ہو ہی نہیں سکتا، پاکستان نے ہر مشکل وقت میں بھارت جا کر کرکٹ کھیلی ہے، لیکن جس جواب کی ہمیں امید تھی، وہ بھارت سے نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر سپریم لیگ کا آغاز، شاہد خان آفریدی برینڈ ایمبیسیڈر مقرر
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کی وجہ سے رسپانس نہیں ملا، میرا بس چلے تو میں سری نگر میں جا کر کرکٹ لیگ کروا دوں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سپریم لیگ (کے ایس ایل) میں سری نگر کے نام سے ٹیم ہوگی تو بطور مینٹور یا کوچ یا بطور کرکٹر ٹیم کو لیڈ کروں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بی جے پی پاکستان پہنچ گئے سابق کپتان سری نگر شاہد آفریدی کرکٹ ڈپلومیسی کرکٹر کشمیر سپریم لیگ مظفرآباد یوم یکجہتی کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بی جے پی پاکستان پہنچ گئے سابق کپتان شاہد ا فریدی کرکٹر کشمیر سپریم لیگ یوم یکجہتی کشمیر کہا کہ
پڑھیں:
عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
ویب ڈیسک : چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، ملک بھرمیں جوڈیشل نظام کی بہتری کے لیے دورے کیے ہیں، جوڈیشل اکیڈمی میں جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کررہے ہیں، مقررہ وقت میں کیسز کا حل ہونا چاہئے، قانون کےبہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیس سن رہے ہیں، عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
چیف جسٹس پاکستان نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے لیے پیشہ ورانہ اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والےنوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، التوا کے شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسران کے ساتھ کھڑا ہوں، میرا خواب ہے کہ متاثرہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انصاف ملے گا۔
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار