اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو دورے پر امریکا پہنچے ہیں جہاں انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور صدر بننے پر مبارک باد دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دو پیجرز تحفے میں دیئے ہیں اُن میں سے ایک سنہری پیجر اور دوسرا عام پیجر ہے۔

نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تحفہ دینے کے لیے پیجر کا انتخاب کیا کیوں کہ ایسے ہی پیجرز میں بارودی مواد بھر کر لبنان بھیجے گئے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کا شکریہ ادا کیا اور اس تحفے کو پسند کرتے ہوئے اسرائیل کے حزب اللہ کے خلاف پیجر دھماکے کے طریقہ کار کی تعریف کی۔  

یاد رہے کہ چند ماہ قبل حزب اللہ نے پیجرز کی لاٹ ایک کمپنی سے منگوائی تھی جس میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں نے بارودی مواد بھر دیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے ممکن ہوئے

اسرائیل کی منصوبہ بندی کے عین مطابق لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال یہ پیجرز ایک ساتھ دھماکے سے پھٹ گئے جس میں 12 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

ان دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ میں بھی حزب اللہ کے جنگجوؤں کے زیر استعال واکی ٹاکی سیٹس اور موبائل فونز میں دھماکے ہوئے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : لبنان میں پیجرز کے بعد حزب اللہ کے واکی ٹاکی میں بھی دھماکے 20 شہید 450 زخمی

واکی ٹاکی اور موبائل دھماکوں میں بھی مزید 25 افراد جاں بحق اور 608 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

حزب اللہ نے واکی ٹاکی اور موبائل فون دھماکوں کی ذمہ داری بھی اسرائیل پر عائد کی تھی جس کی اسرائیل نے تردید نہیں کی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حزب اللہ کے نیتن یاہو

پڑھیں:

جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ

گزشتہ برس اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات کے حفاظتی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ 

اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق اسرائیل کو یہ نادر موقع اُس وقت ہاتھ آیا جب اپریل 2024 کو ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔

ایران کے اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک S-300 طرز کا ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے پاس موقع تھا تھا کہ دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کے بعد جوہری تنصیبات پر بآسانی حملہ کرکے اسے تباہ کردیتا۔

تاہم اسرائیل نے صرف دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے پر اکتفا کیا اور جوہری تنصیبات کو چھوڑ دیا۔

اس دوران اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے بند دروازوں کے پیچھے تین اہم اجلاس کیے۔

ان میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب ہم ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں اور یہ نادر موقع ہے۔

عین ممکن تھا کہ اسرائیلی قیادت ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی اجازت دیدی لیکن امریکا نے مداخلت کی اور حملہ رکوادیا تھا۔

اُس وقت کی امریکی قیادت کا خیال تھا اگر اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو خطے میں ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے۔

قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ایک سال پیچھے دھکیلنے کے لیے مئی میں حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔

تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دی۔

 

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری مودی حکومت کے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کشمیریوں کو بدنام کرنے کا قابل نفرت اقدام ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟