لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں فہیم اشرف کو آل راؤنڈر کے طور پر شامل کیا، جبکہ صائم ایوب کی غیرموجودگی میں ہمیں خوشدل شاہ پر غور کرنا پڑا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ سے قبل سہ ملکی کرکٹ سیریز ٹیم کے لیے معاون ثابت ہوگی، میرا خیال ہے کہ ایونٹ میں یہی ٹیم فائنل رہے گی۔

عاقب جاوید نے کہاکہ فہیم اشرف آل راؤنڈر آپشن کے لیے بہترین ہیں، اسی لیے ان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب کرکٹ بہت تیز ہوگئی ہے، ٹی20 میں 200 تک اسکور آسانی سے بن جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ون ڈے میں 300 سے زیادہ رنز بنائے جائیں۔ قومی ٹیم کو ہوم وکٹ کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

عاقب جاوید نے کہاکہ ٹیم فائنل کرتے وقت عامر جمال بھی زیر بحث آئے لیکن انہوں نے زیادہ ون ڈے میچز نہیں کھیلے۔ خوشدل شاہ کا نام دورہ آسٹریلیا سے پہلے زیر بحث تھا۔ ہم صائم ایوب کے متبادل کے طور پر کوئی اوپننگ بلے باز نہیں رکھ سکتے تھے کیونکہ ہمیں ان کے خلا کو پر کرنے کے لیے ایک آل راؤنڈر کی ضرورت تھی، اسی لیے خوشدل کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا ہے، جس میں فہیم اشرف، فخر زمان، سعود شکیل اور خوشدل شاہ کی واپسی ہوئی ہے۔

فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کو ٹیم میں شامل کرنے پر سوشل میڈیا صارفین سمیت کچھ سابق کرکٹرز نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سمجھ میں نہیں آرہی ان دو کھلاڑیوں کو کیسے ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔
مزیدپڑھیں:ماورا حسین کی امیر گیلانی سے نکاح کی تصدیق، تصاویر شیئر کردیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عاقب جاوید نے فہیم اشرف خوشدل شاہ نے کہاکہ کے لیے

پڑھیں:

مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔

نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔

بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔

نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔

اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔

بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔

نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل 10 میں بطور کھلاڑی شرکت؛ شعیب ملک نے تنقید پر خاموشی توڑ دی
  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • دورہ نیوزی لینڈ؛ تماشائیوں سے کیوں لڑے، خوشدل نے راز سے پردہ اٹھادیا
  • شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ،بہتر ہوتا شواہد  پیش  کئے جاتے، سعد رفیق
  • ابھینندن کی طرح اس بار بھی 100 فیصد جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں، خواجہ آصف
  •  بھارت نے اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈالا، ترکی بہ ترکی جواب دیں گے،اسحاق ڈار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہروں کے مسئلے پر ڈرامے کررہی ہیں: فیصل جاوید
  • جج سے بات نہ ہونے پر علیمہ خان کمرہ عدالت میں بانی کے فوکل پرسن پر برہم 
  • یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار
  • مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل