ثانیہ مرزا کی بدولت بھینسوں کی دیکھ بھال کرنے والا کروڑ پتی کیسے بنا؟ جانیئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
آج آپ کو بتاتے ہیں بھینسوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ایسے شخص کے بارے میں کہ جس کی زندگی بھارتی ٹینس کی لیجنڈ ثانیہ مرزا نے بدل ڈالی، یہ شخص اس وقت ثانیہ مرزا کی مالیت کروڑوں روپے کا مالک ہے۔
ثانیہ مرزا بھارت کی ایک مشہور ٹینس کھلاڑی ہیں، جو دنیا بھر کے ٹی وی ٹاک شوز پر اکثر نظر آتی ہیں۔ ثانیہ مرزا نے 2010 میں پاکستان کے سابق کرکٹر شعیب ملک سے شادی کی تھی، تاہم یہ شادی 2024 میں طلاق پر منتج ہوئی۔ ثانیہ مرزا نے شعیب ملک سے "خلع" کا مطالبہ کیا تھا۔
ثانیہ مرزا نے 'یاروں کی بارات' شو میں بالی ووڈ کی مشہور کوریوگرافر اور ہدایتکارہ فرح خان کے ساتھ شرکت کی تھی، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے دلچسپ لمحات شیئر کیے۔
بھوجپوری گلوکار اور اداکار کھیساری لال یادو نے ثانیہ مرزا پر گانے گائے تھے، جن میں سے ایک مشہور گانا تھا "ٹینس والی سینیا دلہا کھوجلی پاکستانی"، جو کھیساری نے 'یاروں کی بارات' شو میں سینیا مرزا کو دکھایا۔
کھیساری لال یادو نے ایک وقت میں بھینسوں کی دیکھ بھال کی تھی، لیکن آج اس گانے کی بدولت ان کا نیٹ ورتھ 20 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ان کے ثانیہ مرزا کے بارے میں گانے بھوجپوری فلمی صنعت میں بہت مقبول ہیں۔
ثانیہ مرزا نے 2023 میں پیشہ ورانہ ٹینس سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور ان کے نام پر 6 گرینڈ سلیم ٹائٹلز ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ثانیہ مرزا اس وقت 216 کروڑ بھارتی روپے سے زائد کی مالک ہیں۔ ثانیہ مرزا طلاق کے بعد اب زیادہ تر دبئی اور حیدرآباد (بھارت) میں رہتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثانیہ مرزا نے
پڑھیں:
سمعتا افضال کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ
سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ ترجمان پنجاب حکومت کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینا چاہیے۔
کراچی سے جاری بیان میں سمعتا افضال سید نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردعمل دیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے مکمل ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے، لاہور میں تو کوئی میئر ہی نہیں ہے۔
سندھ حکومت کی ترجمان نے مزید کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب خود فیلڈ میں ہیں اور صفائی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ ترجمان پنجاب حکومت کو بیان دینے سے پہلے زمینی حقائق دیکھنے چاہیے۔