ٹرمپ کا بیان ،حکومت، اسٹیبلشمنٹ واضح مؤقف اپنا کر قوم کی ترجمانی کر ے ،فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
٭ٹرمپ ، نیتن یاہو کی ملاقات میںغزہ پر ہرزہ سرائی، امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے
٭ فلسطین پر فلسطینیوں کا حق ہے ، فلسطینیوں کی جدوجہد اپنی آزادی کی جنگ ہے
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے اور غزہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ واضح مؤقف اپنائے اور قوم کے ضمیر کی ترجمانی کرے ۔ جمعیت علمائے ااسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ کے بارے میں ہرزہ سرائی پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ملاقات کے دوران غزہ کے بارے میں ہرزہ سرائی پر امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے ۔انہوں نے کہا کہ فلسطین پر فلسطینیوں کا حق ہے ، فلسطینیوں کی جدوجہد اپنی آزادی کی جنگ ہے ، اسرائیل ایک صہیونی قبضے کا نام ہے ، فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو آج تک فلسطین نے تسلیم نہیں کیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پوری امت مسلمہ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ، ٹرمپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ تم نے افغانستان پر بھی قبضہ کرنا چاہا اور 20 سال وہاں خون بہایا، افغانستان میں انسانی حقوق پامال کیے ، ان پر جنگ مسلط کی لیکن وہاں شکست کا سامنا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 15 مہینے تک اسرائیل نے امریکی پشت پناہی میں عام انسانیت پر بم باری کی، غزہ اور خان یونس کو کھنڈرات بنا دیا گیا، اب بھی ملبے میں ہزاروں لوگ دبے ہوئے ہیں، 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید کیے گئے ، جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس جرم اور سفاکیت کی انسانی جرم اور جنگی جرم کے علاوہ کیا تعبیر ہوسکتی ہے ، امریکا نے اس طرح کے جرم کا ارتکاب کرکے صدام حسین کو تختہ دار تک پہنچایا، معمر قذافی کو اقتدار سے ہٹا کر جام شہادت سے ہم کنار کیا۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ اسرائیلی اور صہیونی قوتوں کی اس نسل کشی پر امریکا کی رحم کی نظریں ہیں، آج بھی امریکا ان کو سپورٹ کر رہا ہے اور غزہ پر قبضے کی باتیں کر رہا ہے ، واضح پیغام دیتا ہوں کہ کوئی مائی کا لال غزہ پر قبضہ نہیں کرسکتا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کرنے پر عرب لیگ کے مؤقف کو سراہتا ہوں، حکومت پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ اپنے تئیں فلسطین کے بارے میں ابہام دور کرے اور ٹرمپ بیان پر واضح مؤقف اپنا کر قوم کے ضمیر کی ترجمانی کر ے ۔انہوں نے کہا کہ اس ابہام کے ساتھ یہ حکمران کسی طور قابل قبول نہیں، یہ ایک حساس معاملہ ہے اور پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ، ہم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ ہیں اور قوم سے مالی معاونت کی اپیل کرتا ہوں، جمعیت علمائے اسلام کے کارکن ہر سطح پر مخیر حضرات کو اس طرف متوجہ کریں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستانی عوام سمیت امت مسلمہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرے، جے یو آئی(ف)
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یوآئی کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی نسل کشی افسوسناک ہے، امت مسلمہ کو اس پر خاموش رہنے کی بجائے آواز اُٹھانی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ضلع ملتان نے قائد مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں 27 اپریل کو لاہور میں ملین مارچ میں شرکت کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے، ضلع ملتان سے 100 سے زائد بسوں، کاروں پر ذمہ داران کی قیادت میں ہزاروں کارکنوں پر مشتمل بڑا قافلہ روانہ ہوگا، تاجر برادری کی 26 اپریل کو ہونے والی ہڑتال کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ان خیالات کا اظہار جے یو ائی ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامر محمود، جنرل سیکریٹری نور خان ہانس ایڈوکیٹ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات رانا محمد سعید، حق نواز خان ترین، مولانا غلام فرید نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ مفتی عامر محمود نے مزید کہا کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی نسل کشی افسوسناک ہے، اُمت مسلمہ کو اس پر خاموش رہنے کی بجائے آواز اُٹھانی چاہیے، پاکستانی عوام سمیت امت مسلمہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرے اور سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ آج اس بات کی بھی اشد ضرورت ہے کہ پاکستانی مشروبات کی کمپنیز مشروبات کی قیمتوں میں فائدہ اٹھانے کی بجائے مقررہ قیمت وصول کریں ورنہ یہ بھی اسرائیلی ظلم کے برابر ظلم ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی تاجر تنظیموں کی مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آ ج 26 اپریل کو ہونے والی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں، جے یو ائی ہڑتال کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، جہاں جہاں جے یو ائی کے ذمہ داران کارکنان موجود ہیں وہ مکمل طور پر شٹر ڈاون کریں گے اور تاجر برادری کے بھی احتجاج میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سمیت او ائی سی کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیے، چند مٹھی بھر یہودیوں نے مظلوم فلسطینیوں پر جو ظلم روا رکھا ہے اس پر خاموش رہنے کی بجائے آپس کے تمام تر اختلافات بھلا کر امت مسلمہ کو یکجا ہو جانا چاہیے اور موجودہ حکومت کو بھی اس سلسلے میں سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جے یو ائی مظلوم فلسطینیوں کی مالی امداد کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔