Juraat:
2025-11-03@17:51:16 GMT

پورٹ قاسم، سمندر میں خارج گندے پانی کی مانیٹرنگ میں ناکام

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

پورٹ قاسم، سمندر میں خارج گندے پانی کی مانیٹرنگ میں ناکام

 

٭صنعتی زون اور ٹرمینلز سے آلودہ پانی صاف کیے بغیر سمندر میں خارج کیا جاتا ہے
٭کوئلے ، سیمنٹ اور کلنکر ٹرمینل پر مانیٹرنگ سسٹم نصب کرنے کی ہدایت نظرانداز

پورٹ قاسم اتھارٹی سیوریج اور صنعتوں سے سمندر میں خارج ہونے والے گندے پانی کی مانیٹرنگ کرنے میں ناکام ہو گئی، اعلیٰ حکام نے ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی پر سمندر میں خارج ہونے والے پانی کے متعلق جولائی 2011کی ای ایس آئی اے اسٹڈی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کوئلے ، سیمنٹ اور کلنکر ٹرمینل پر پورٹ قاسم اتھارٹی ایک مانیٹرنگ سسٹم نصب کرے تاکہ سمندر میں خارج ہونے والے صنعتی پانی، سیوریج اور سیڈیمنٹ کی کوالٹی کا پتا لگایا جا سکے ، پورٹ قاسم اتھارٹی کے کوئلے اور ایل این جی ٹرمینل کی ماحولیاتی جائزہ رپورٹ 2015-2019 میں انکشاف ہوا ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نے کوئلے ، سیمنٹ اور کلنکر ٹرمینل پر کوئی مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا اور نہ ہی ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کروایا۔ افسران کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کے صنعتی زون اور ٹرمینلز سے آلودہ پانی صاف کئے بغیر سمندر میں خارج کیا جاتا ہے جس کے باعث سندھ کی کوسٹ لائن آلودہ ہو رہی ہے ، پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کو اپریل 2020میں آگاہ کیا گیا لیکن انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلیٰ حکام نے ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی تحریری درخواست کی لیکن ڈی اے سی کا اجلاس بھی طلب کیا نہ کوئی توجہ دی، اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ سمندر میں خارج ہونے والے صنعتی پانی اور سیوریج کو صاف کرنے کے لئے ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کے لئے اقدامات کرے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع

شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔ مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • قدرت سے جڑے ہوئے ممالک میں نیپال نمبر ون، پاکستان  فہرست سے خارج
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت 
  • اسلام آباد، سرپرائز انسپکشن،ریسٹورنٹس و فوڈ پوائنٹس کیلئے نئے قوانین
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ