اپوزیشن کا مضبوط اتحادقائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
٭فضل الرحمان ، محمود اچکزئی اور شاہد خاقان عباسی کو انتہائی اہم ذمہ داریاں دینے کی تجاویز
٭اپوزیشن کی ایم کیوایم کو بھی حکومت کی پالیسوں کا راستہ روکنے کیلئے راضی کرنے کی تیاری
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے ایک مضبوط اتحاد قائم کرنے اور قانون سازی کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان ، محمود اچکزئی اور شاہد خاقان عباسی کو انتہائی اہم ذمے داریاں دینے کی تجاویز دی گئیں ہیں، سندھ میں پیپلزپارٹی کو اپوزیشن کو قریب لانے اور ایم کیوایم پاکستان کو بھی حکومت مخالفت پالیسوں کا راستہ روکنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔ گزشتہ رروز اپوزیشن کی بڑی بیٹھک کی اندورنی کہانی سامنے آگئی ۔ اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں اہم سیاسی رابطوں کی منظوری دے دی ہے ، چند ہفتوں میں مرکز ہی نہیں بلکہ صوبائی سطح پر بڑی اپوزیشن تحریک شروع ہونے کاا مکان ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ رو زسابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی بنی گالہ رہائش گاہ پرعشائیہ میں مولانا فضل الرحمن، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، محمود اچکزئی،مصطفی نواز کھوکھر ، پی ٹی آئی کے پی کے کے صدر و چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبراور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ذرائع نے اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کے اجلاس کی اندرونی کہانی بتائی ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت نے آئندہ مل کر چلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قومی ایجنڈے کی تیاری کیلئے کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق ماڈل جیل میں نو عمر قیدیوں کیلئے سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اسکا مقصد نو عمر قیدیوں کو بالغ قیدیوں سے الگ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں نو عمر قیدیوں کے لئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کی بحالی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے علیحدہ جیل تعمیر کی جائے گی۔ ماڈل جیل میں سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اس منصوبے پر 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ جس کے کام کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ سینٹرل جیل کے قریب نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جو جدید سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ ابتدائی طور پر سریاب روڈ پر عارضی جیل قائم کی جائے گی، تاکہ نو عمر افراد کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کو بالغ مجرموں سے الگ رکھنے کیلئے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔