یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ہمارا اعلان پرامن پاکستان کے تحت ریلی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ہمار ااعلان پرامن پاکستان کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور علاقہ کے لوگوں نے شرکت کی، مظاہرین نے مالاکنڈ چوک پر بھارتی پرچم نذرآتش کیا۔ اس موقع پر ہمارا اعلان پرامن پاکستان کے مرکزی چیئرمین خلیفہ محمد تسلیم راجپوت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 5فروری کو ہم یوم خودارادیت ہم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ مناتے ہیں، کشمیری مسلمانوں کی سیاسی اور جو ہر صورت میں مدد کر سکتے ہیں وہ جاری رکھے گے۔ ہم کشمیری عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں کشمیری عوام کو جینے کا حق دیا جائے۔کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا رشتہ خون کے آخری قطرے تک برقرار رہے گا، انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے مفاد میں عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی اجازت دے کیونکہ حقیقی آزادی کو دبانے سے پائیدار امن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ریلی کے اختتام پر ملک پاکستان کی سلامتی کے لیے دعائیں مانگی گئیں، یکجہتی ریلی میں خواتین، معصوم بچے اور علمائے کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کشمیری عوام کے ساتھ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔