کندھ کوٹ: کشمورمیں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ریلیوں کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)کشمور میں یوم یکجہتی کشمیر ریلی۔ ملک بھر کی طرح کشمور میں بھی یوم یکجہتی کشمیر ریلی نکالی گئی۔ ریلی جماعت اسلامی کے کارکنوں کی طرف سے نکالی گئی۔ریلی کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ حافظ نصراللہ عزیز نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے مظلوم کشمیریوں کے پینافلیکس اٹھاکر رکھے تھے جس میں کشمیر بنے گا پاکستان جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔ ریلی علمدار چوک سے ڈسٹرکٹ پریس کلب تک نکالی گئی۔ ریلی میں جماعت اسلامی کے کارکنان اور اسسٹنٹ کمشنر کشمور رضا علی سومرو سمیت شہریوں کی کثیر تعداد میں شرکت۔ریلی میں کشمیری مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہندو برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ہمارے مظلوم کشمیری بہن بھائی 76 سال سے بھارتی ظلم وجبر کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیںنائب امیر صوبہ حافظ نصراللہ عزیز نے کہاکہ بھارتی ظالم فوج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے مگر پھر بھی کشمیری عوام آزادی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کشمیریوں کے ساتھ لاالہ اللہ کا مضبوط ترین رشتہ ہے۔ہمارے اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی آزادی کی اخلاقی انسانی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔