گوجرانوالہ(نیوز ڈیسک)گوجرانوالہ میں خواجہ سرا کی جانب سے کمسن بچی پر تشدد اور زبردستی اپنے ساتھ رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے گوجرانوالہ میں کمسن بچی کو خواجہ سرا گرو کی جانب سے زبردستی تحویل میں رکھنے اور تشدد کرنے کے واقعے کی فوری تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور بچی کو بازیاب کرانے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کے مطابق خواجہ سرا گرو کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں غیر قانونی تحویل، ٹریفکنگ، اور دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔ بچی کے ساتھ جنسی استحصال کا بھی خدشہ ہے جس کی وجہ سے معاملہ اور بھی سنگین ہو گیا ہے۔

چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم بچی کو فوری طور پر تحویل میں لینے کے لیے روانہ ہو چکی ہے۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سے درخواست کی ہے کہ ملوث خواجہ سرا کو فوری گرفتار کیا جائے اور اس واقعے کی سخت ترین کارروائی کے ساتھ تحقیقات کی جائیں۔اس واقعے کو منظر عام پر لانے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے پر سول سوسائٹی اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سارہ احمد نے کہا کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے معاشرے میں بیداری پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو ایسے جرائم کے خلاف ہر ممکن اقدامات کرے گی اور متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کے لیے ہر سطح پر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

نورا فتیحی کی بنجی جمپ کے دوران موت: حقیقت کیا ہے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خواجہ سرا کے لیے بچی کو

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں

---فائل فوٹو 

صوبٔہ پنجاب کے بالخصوص وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں، متعدد اضلاع میں فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہے۔

آج صبح ریکارڈ کیے گئے ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق ملتان کے علاقے قادر پوراں کی فضا میں سب سے زیادہ آلودگی 719 پرٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

اسی طرح قصور کی فضا میں آلودگی کی مقدار 668 پرٹیکیولیٹ میٹر، فیصل آباد میں 562، گوجرانوالہ میں 550، لاہور اور شیخوپورہ میں 480 ریکارڈ کی گئی ہے۔

لودھراں اور رحیم یار خان میں بھی فضا کا معیار انتہائی مضر صحت ہے۔

دوسری جانب اسموگ نگرانی و پیشگی سسٹم کے مطابق پنجاب میں ہوا کارخ آج مشرق سے مغرب کی سمت ہے، بھارتی علاقوں ہریانہ، لدھیانہ، پٹیالہ اور جالندھر سے آلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں۔

بھارت سے آنے والی یہ ہوائیں لاہور، فیصل آباد، قصور اور گوجرانوالہ کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔

اسموگ پر قابو پانے کے لیے صوبے کے 12 محکمے مشترکا ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مصروف ہیں، کھیتوں میں باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت 10 ہزار سے زائد افراد کو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔

فضا میں آلودگی بڑھانے کا سبب بننے والوں کے خلاف 1200 سے زائد ٹیموں کی جانب سے مانیٹرنگ کی جاری ہے۔

مختلف کارروائیوں کے دوران 190 سے زائد فیکٹریوں اور بھٹوں پر جرمانہ عائد اور کئی کو سیل کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • گوجرانوالہ ،کسان اپنے خاندان کی کفالت کرنے کے لیے کھیت میں کام کرنے میں مصروف ہے
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  •  افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے تک سب کچھ معطل رہےگا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • سہیل آفریدی اپنے بیانات میں ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں، خواجہ آصف
  • گوجرانوالہ: زہریلے پاپڑ کھانے سے ایک بھائی چل بسا، دو کی حالت تشویشناک
  • پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں
  • ٹیوٹا کے فائر الارم اور فائر پروٹیکشن ٹیکنیشنز کے بیرون ملک تربیتی پروگرام کا آغاز
  • پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ ایم موایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری