WE News:
2025-09-17@23:34:52 GMT

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کس طرح قائم کیے جاسکیں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کس طرح قائم کیے جاسکیں گے؟

الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا طریقہ وضح کردیا گیا۔

سماء ٹی وی کے مطابق چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی درخواست کی فیس 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبک اس کی درخواست کی جانچ پڑتال کے لیے 15 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

100 سے 150 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 3 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔ 5 سے 50 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں ایک چارجنگ اور 50 سے 100 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 2 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔

الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 2 کی سالانہ فیس 35 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 3 کی سالانہ فیس 50 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 4 کی سالانہ فیس 65 ہزار روپے اور الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 5 کی سالانہ فیس 80 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

مزید برآں چارجنگ اسٹیشن پر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پہلی بار ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ ایس او پیز کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار کی سالانہ فیس ہزار روپے

پڑھیں:

کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے

لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔
                                                           

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2400 روپے کمی
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
  • نائجیریا میں 8 ہزار 780 کلو جولو ف رائس تیار کر کے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم
  • نیپرا نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پر 5 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا
  • حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف نیپرا کا ایکشن: کروڑوں روپے جرمانہ عائد
  • اسلام آباد سیکرٹریٹ میں غیر منظم پارکنگ پر پابندی، نئی پارکنگ قائم