الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کس طرح قائم کیے جاسکیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا طریقہ وضح کردیا گیا۔
سماء ٹی وی کے مطابق چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی درخواست کی فیس 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبک اس کی درخواست کی جانچ پڑتال کے لیے 15 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
100 سے 150 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 3 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔ 5 سے 50 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں ایک چارجنگ اور 50 سے 100 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 2 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔
الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 2 کی سالانہ فیس 35 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 3 کی سالانہ فیس 50 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 4 کی سالانہ فیس 65 ہزار روپے اور الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 5 کی سالانہ فیس 80 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں چارجنگ اسٹیشن پر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پہلی بار ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ ایس او پیز کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار کی سالانہ فیس ہزار روپے
پڑھیں:
سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے
پاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ