کراچی: 24 گھنٹوں میں 9 افراد جان بحق، یہ ٹریفک حادثات کیوں ہوئے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حادثات میں 9 افراد کے جاں بحق ہونے سے متعلق ٹریفک پولیس نے حادثات کی وجوہات بتا دیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق مہران ہائی وے لانڈھی کے قریب حادثہ موٹرسائیکل سلپ ہوجانے کے باعث پیش آیا۔ حادثے میں شفیق نامی شخص جاں بحق ہوا جسے پیچھے سے آنیوالی گاڑی نے ٹکر ماری۔
یہ بھی پڑھیں:24 گھنٹے 5 اموات،کراچی میں دندناتے ٹمپرز نے شہریوں کو نشانے پر رکھ لیا
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق کھوکھراپار بس کا حادثہ بریک پریشر پائپ پھٹ جانے کے باعث پیش آیا۔ اس حادثے میں ماں بسمہ اور بیٹی ارحم جان سے گئے۔
راشد منہاس روڈ ہونے والا حادثہ ڈمپر کے بریک فیل ہوجانے باعث پیش آیا جس میں خاتون سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے اور ایک زخمی ہوا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق لیاری ندی ایوب شاہ بخاری مزار کے قریب موٹرسائیکل سلپ ہونے سے حادثہ پیش آیا جا کے باعث اسمعیل نامی شخص جاں بحق ہوا اور 3 بچے زخمی ہوئے۔
ملیرہالٹ پل کے قریب نامعلوم گاڑی سے ایک موٹرسائیکل کو ٹکر ہوئی جس کے باعث باپ سلیم اور بیٹا عفان جاں بحق ہوئے جبکہ ماں زخمی ہوئی۔ بھینس کالونی میں موٹرسائیکل سوار نے راہگیر کو ٹکر ماری جس کے باعث راہگیر سعید جاں بحق ہوگیا۔
ترجمان ٹریفک پولیس کی تفصیلات کے مطابق شہر میں رواں سال 99 جان لیوا حادثات ہوئے۔ ہیوی ٹریفک سے 32 حادثات رپورٹ ہوئے۔ ڈمپر سے ہونیوالے 3 حادثات میں 5 افراد مارے گئے۔ ٹریلر سے ہونیوالے 10 حادثات میں 12 افراد جان سے گئے۔ ٹرک سے ہونیوالے 13 حادثات میں 13 افراد مارے گئے۔ واٹرٹینکرز نے 5 حادثات میں 8 افراد کو کچل ڈالا۔ آئل ٹینکر سے ہونیوالے ایک حادثے میں ایک شخص جان سے گیا۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق قانونی خلاف ورزیوں پر ہیوی ٹریفک کے 34655 چالان کیے گئے۔ جب کہ خطرناک طریقے سے گاڑیاں چلانے پر 489 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترجمان ٹریفک پولیس ٹریفک حادثات چالان کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترجمان ٹریفک پولیس ٹریفک حادثات چالان کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق ترجمان ٹریفک پولیس سے ہونیوالے حادثات میں کے باعث پیش آیا
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔