پاکستان ، سعودی بزنس فورم کا اجلاس ریاض میں منعقد ہوگا، سجاد مصطفیٰ سید
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ سید نے اعلان کیا ہے کہ پاشا اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ مشترکہ طور پر ایک خصوصی نیٹ ورکنگ ڈنر کی میزبانی کریں گے، پاکستان جس کا نام پاکستان و سعودی بزنس فورم ہو گا، جو کہ حکومتی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کے اعلیٰ درجے کے رہنماؤں کو جوڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو کہ ہفتہ کی شام ریاض میں منعقد ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ باوقار تقریب اہم اسٹیک ہولڈرز کے لیے تعاون کو فروغ دینے، کاروباری مواقع تلاش کرنے اور متحرک و اہم سعودی مارکیٹ میں کاروباری تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔سجاد مصطفیٰ سید نے واضح کیا کہ پاکستان سعودی بزنس فورم ایک اعلیٰ سطحی “پہلے رابطے” کے تجربے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے فورم کے شرکاء کو بامعنی روابط قائم کرنے کے میں قابل بنائے گا؛ جو کہ LEAP 2025 فروری 9 اس دوران سعودی عرب میں اس کے بعد کی مصروفیات اور تجارتی نمائش کے دوران فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔خاص طور پر، پاکستان اور سعودی بزنس فورم IT انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سروسز انڈسٹری اور عمودی شعبہ جات کے لیے اس سال کا سب سے بڑا تجارتی، نیٹ ورکنگ اور ثقافتی ایونٹ ہونے جا رہا ہے؛ کیونکہ اس میں بے مثال کاروباری ترقی، ایکسپورٹ آڈرز اور حقیقی بین الاقوامی سطح پر میچ میکنگ کے مواقع ہیں۔چیئرمین پاشا نے کہا کہ یہ تقریب پاکستان کی ترقی پذیر ملٹی بلین ڈالر کی آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں ٹیکنالوجی اختراعات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں پاکستان کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرے گی۔ مزید برآں ، سافٹ ویئر اور ایپ ڈیویلپمنٹ؛ مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ؛ آٹومیشن اور روبوٹکس؛ بلاک چین ٹیکنالوجیز؛ ورچوئل رئیلٹی؛ اسپیس سائنس اور اس سے منسلک صنعتیں؛ ہیلتھ ٹیک اور انفارمیٹکس؛ بائیو اور نینو ٹیکنالوجیز؛ گیمنگ اور اینیمیشن؛ فن ٹیک اور بزنس پروسیس ری انجینئرنگ پر پاکستانی اور انٹرنیشنل کمپنیاں شرکت کریں گیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سعودی بزنس فورم کے لیے
پڑھیں:
نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنس اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور غیر معمولی کارنامہ سرانجام پا گیا، جب برطانیہ کی معروف لافبورو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن بنا کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ وائلن نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے اور اتنا چھوٹا ہے کہ اسے عام آنکھ سے تو دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات دیکھنے کے لیے مائیکرو اسکوپ درکار ہوگی۔
ماہرین کے مطابق یہ ننھا سا وائلن صرف 35 مائیکرون لمبا اور 13 مائیکرون چوڑا ہے۔ یاد رہے کہ ایک مائیکرون ایک میٹر کا 10 لاکھ واں حصہ ہوتا ہے، یعنی یہ وائلن انسانی بال سے بھی پتلا ہے، جن کا قطر اوسطاً 17 سے 180 مائیکرونز کے درمیان ہوتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وائلن کا سائز اتنا چھوٹا ہے کہ یہ مشہور خوردبینی جاندار ٹارڈیگریڈ سے بھی کم لمبا ہے، جو 50 سے 1200 مائیکرونز کے درمیان ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں نے اس وائلن کی تیاری نینولِیتھوگرافی (Nanolithography) کے ذریعے ممکن بنائی، جو نینو اسکیل پر ڈھانچے بنانے کی جدید ٹیکنالوجی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت نہایت باریک اشیا، جیسے کہ وائلن، چِپ اجزا یا خلیاتی پیمانے پر ماڈل، انتہائی درستگی سے تیار کیے جا سکتے ہیں۔
محققین کے مطابق یہ وائلن صرف فنکارانہ مظاہرہ نہیں بلکہ سائنسی کامیابی کا عملی ثبوت بھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نینولِیتھوگرافی سسٹم کی یہ صلاحیت مستقبل میں بایومیڈیکل انجینئرنگ، مائیکرو روبوٹکس اور نینو سینسرز جیسے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے کے قابل نہیں ہے، لیکن اس کی تیاری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سائنس دان کتنی نفاست اور باریکی سے نینو سطح پر اشیا ڈیزائن کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد طلبہ اور محققین کو نینو اسکیل فزکس اور ڈیزائننگ کی تربیت دینے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
یہ ننھا سا وائلن نہ صرف سائنسی دنیا کے لیے ایک علامتی کامیابی ہے بلکہ یہ انسانی مہارت، فن اور نینو ٹیکنالوجی کے ملاپ کی خوبصورت مثال بھی بن چکا ہے۔