بالی ووڈ کے معروف اداکار اکشے کمار اور انکی اہلیہ ٹوئنکل کھنہ نے اپنا لگژری اپارٹمنٹ فروخت کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اکشے کمار نے ممبئی کے علاقے ورلی میں واقع اپنا لگژری اپارٹمنٹ 80 کروڑ روپے میں فروخت کیا ہے۔ یہ اپارٹمنٹ 6,830 مربع فٹ کے کارپٹ ایریا پر مشتمل ہے اور اس کے ساتھ چار پارکنگ اسپیس بھی شامل ہیں۔ اس معاہدے کے لیے 4.

8 کروڑ روپے کی اسٹامپ ڈیوٹی ادا کی گئی۔

یاد رہے کہ چند ہفتے قبل اکشے کمار نے اپنا بوریولی ایسٹ میں واقع ایک اور اپارٹمنٹ بھی فروخت کیا تھا۔ 2017 میں 2.38 کروڑ روپے میں خریدا گیا یہ اپارٹمنٹ 4.25 کروڑ روپے میں فروخت ہوا، جس کی قیمت میں 78 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

اکشے کمار اپنی اہلیہ ٹوئنکل کھنہ کے ساتھ جوہو میں واقع ایک سمندر کے سامنے بنے اپارٹمنٹ میں مقیم ہیں۔

واضح رہے کہ اکشے کمار بھارت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ نہ صرف فلمی دنیا میں نمایاں حیثیت رکھتے ہیں بلکہ ملک کے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے افراد میں بھی شامل ہیں۔ اکشے کمار اپنی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’اسکائی فورس‘ میں نظر آئے، جبکہ وہ ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’ہیرا پھیری 3‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اکشے کمار کروڑ روپے

پڑھیں:

قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟

آڈیٹر جنرل آف پاکستان (AGP) نے انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2023-24 کے دوران ملک کی 10 بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کے باعث قومی خزانے کو 276 ارب 81 کروڑ روپے کا بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:پاور ڈویژن اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کا ہر ملازم ماہانہ کتنی مفت بجلی حاصل کررہا ہے؟

میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں کی جانب سے ترسیل و تقسیم کے نقصانات کم کرنے میں ناکامی کو نقصان کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

پشاور، لاہور اور کوئٹہ کی بجلی کمپنیوں کو نقصان میں سب سے بڑا کردار ادا کرنے والے ادارے قرار دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے سب سے زیادہ نقصان کیا، جس کی مالیت 97 ارب 17 کروڑ روپے رہی۔

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے نیپرا کے مقرر کردہ ہدف سے 47 ارب 63 کروڑ روپے زیادہ نقصان کیا، جب کہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کا نقصان 36 ارب 75 کروڑ روپے رہا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں کی ناقص وصولی کی وجہ سے گردشی قرضے میں 235 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:سولر نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی، پاور ڈویژن اور سولر صارفین کا اس پر کیا مؤقف ہے؟

صارفین سے صرف 3,885 ارب روپے وصول کیے جا سکے، جب کہ وصولی کا ہدف 4,081 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا۔

ترسیل و تقسیم کے نقصانات میں 6.54 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جو بڑھ کر 18.31 فیصد تک پہنچ گئے، جب کہ نیپرا کا ہدف 11.77 فیصد تھا۔

حکومت کی جانب سے 163 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود کوئی واضح بہتری سامنے نہ آ سکی۔

دیگر کمپنیوں میں سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) نے 29 ارب روپے، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) نے 23 ارب 18 کروڑ روپے، اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے 22 ارب 66 کروڑ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا۔

گوجرانوالہ میں نقصان 9 ارب 22 کروڑ روپے، اسلام آباد میں 5 ارب 87 کروڑ روپے اور فیصل آباد میں 5 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاور کمپنیاں پیسکو حیسکو سیپکو قومی خزانہ لیسکو میپکو

متعلقہ مضامین

  • سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 5,900 روپے کمی ریکارڈ
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟
  • بگ باس 19 کی میزبانی کے لیے سلمان خان کتنے کروڑ لیں گے؟
  • قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟
  • 173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری
  • راولپنڈی میں گھر سے 1 کروڑ 70 لاکھ روپے اور 15 تولے زیورات چوری
  • صوبہ بھر میں چینی کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
  • کریانہ ایسوسی ایشن نے پنجاب بھر میں چینی کی فروخت بند کر دی 
  • کریانہ ایسوسی ایشن کا پنجاب بھر میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان