کمیٹی تحلیل ہوئی نہ ہم نے مذاکرات کے دروازے بند کیے: اسپیکر ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیکر ایاز صادق کا عمر ایوب کو ٹیلیفون، پی ٹی آئی کا مذاکراتی اجلاس میں شرکت سے صاف انکار
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی تحلیل نہیں ہوئی، ہم نے کبھی بھی مذاکرات کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ایک سخت آدمی ہیں، تحریک انصاف کے اندر سے مذاکرات کی منظوری آجائے پھر وہ ہمارے پاس آجائیں گے، تحریک انصاف والے آج بھی ہم سے رابطے میں ہیں، رابطے منقطع نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم پر فخر، پارلیمنٹ اپنی آئینی مدت پوری کرےگی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان 28 جنوری کو مذاکرات کے لیے میٹنگ طے تھی، تاہم بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے باعث مذاکرات نہیں ہوسکے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پی ٹی آئی حکومت عمران خان کمیٹی مذاکرات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پی ٹی ا ئی حکومت کمیٹی مذاکرات اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔