Daily Ausaf:
2025-11-03@14:40:55 GMT

پاکستان میں میں قدرتی معدنیات کی اہمیت

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور مختلف اقسام کی معدنیات ملک کے مختلف علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔ معدنیات اور ان کے ذخائر کی تفصیل کچھ اسطرح ہے کہ کوئلے کے ذخائر تھر (سندھ)، سالٹ رینج (پنجاب)، لورالائی (بلوچستان)، اور دارا آدم خیل (خیبرپختونخواہ) میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں دنیا کے بڑے کوئلے کے ذخائر تھر میں موجود ہیں، جن کی مقدار تقریباً 175 ارب ٹن ہے۔ یہ ذخائر توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں اہمیت کے حامل ہیں۔ ریکوڈک میں تانبا اور سونے کے وسیع ذخائر ہیں، جو دنیا کے بڑے معدنی ذخائر میں شامل ہیں۔ قدرتی گیس اور تیل (Natural Gas and Petroleum) سوئی (بلوچستان)، کندھ کوٹ، اور گمبٹ (سندھ)، پوٹھوہار ریجن (پنجاب) میں کثیر مقدار میں موجود ہیں۔ سوئی گیس پاکستان کا سب سے بڑا گیس کا میدان ہے، جبکہ سندھ میں گیس اور تیل کے دیگر ذخائر موجود ہیں۔ چنیوٹ اور کالاباغ میں آئرن کے بڑے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں، جو اسٹیل انڈسٹری کے لیے اہم ہیں۔ سنگِ مرمر اور گرینائٹ (Marble and Granite) سوات، بونیر، اور دیر (خیبرپختونخوا)، لسبیلہ اور خضدار (بلوچستان) میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان کے سنگِ مرمر کو عالمی سطح پر خوبصورتی اور معیار کے لیے جانا جاتا ہے۔نمک (Salt) کھیوڑہ، واہ (پنجاب)، اور کرک (خیبرپختونخوا) سے نکا لا جاتا ہے۔ کھیوڑہ کی کانیں دنیا کی دوسری سب سے بڑی نمک کی کانیں ہیں اور یہاں سے اعلیٰ معیار کا نمک حاصل کیا جاتا ہے۔
کرومائٹ (Chromite) خضدار، قلات، مسلم باغ (بلوچستان)، اور خیبر ایجنسی (خیبرپختونخوا) میں قدرت کا عطیہ ہیں۔ کرومائٹ کے ذخائر سٹین لیس اسٹیل اور دیگر صنعتی مصنوعات میں استعمال ہوتے ہیں۔جپسم (Gypsum) دادو، ٹھٹھہ (سندھ)، کوہاٹ (خیبرپختونخوا) سے نکالا جا رہا ہے۔ جپسم تعمیراتی صنعت میں استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر سیمنٹ کی تیاری میں۔ علاوہ ازیں حالیہ تحقیق کے مطابق، شمالی پاکستان میں قیمتی معدنیات کے ذخائر موجود ہو سکتے ہیں، جو جدید ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتے ہیں۔
الغرض پاکستان میں معدنی وسائل کی بڑی مقدار موجود ہے، جو ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ ان وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے جدید ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، اور پائیدار پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستانی حکومتیں معدنی وسائل کو استعمال کرکے مالی ترقی کے لیے کوششیں اس لیے کرتی ہیں کیونکہ معدنیات کے شعبے میں بے پناہ اقتصادی امکانات موجود ہیں۔ تاہم، مختلف چیلنجز اور حکمت عملی کی کمی کی وجہ سے یہ کوششیں ہمیشہ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکیں۔
پاکستان کے معدنی وسائل ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اگر ان کا مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ معدنی وسائل، جیسے کوئلہ، تیل، گیس، سونا، تانبا، کرومائٹ، ماربل، اور دیگر قیمتی معدنیات، اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی میں معدنی وسائل کے ممکنہ کردار کو واضح کرنے کیلئے کچھ نکات پر غوروخوض ضروری ہے۔ معدنی وسائل کی تلاش، نکالنے، اور برآمد سے ملکی معیشت میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ معدنی وسائل کی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس کی تیاری مقامی صنعت کو فروغ دے سکتی ہے۔ معدنیات کی صنعت میں کان کنی، پروسیسنگ، اور برآمد کے مراحل میں لاکھوں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ یہ مواقع دیہی اور پسماندہ علاقوں میں زیادہ پیدا ہو سکتے ہیں جہاں معدنی ذخائر موجود ہیں۔
معدنی وسائل کی ترقی سے متعلقہ علاقوں میں سڑکوں، ریلوے، بجلی، اور پانی کی سہولیات کی تعمیر کی ضرورت ہوتی ہے، جو مجموعی طور پر مقامی اور قومی سطح پر بنیادی ڈھانچے کو بہتر بناتے ہیں۔کوئلہ، قدرتی گیس، اور تیل جیسے وسائل توانائی کی پیداوار میں مدد دے سکتے ہیں، جس سے صنعتی اور گھریلو ضروریات پوری ہو سکتی ہیں اور بجلی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ معدنی وسائل مقامی صنعتوں کے لیے خام مال فراہم کرتے ہیں، جیسے سیمنٹ، اسٹیل، اور کیمیکل انڈسٹریز، جو صنعتی ترقی کو فروغ دیتی ہیں۔
معدنی وسائل کے استعمال سے ان علاقوں میں ترقی ہو سکتی ہے جہاں یہ وسائل پائے جاتے ہیں، جیسے بلوچستان، خیبرپختونخوا، اور سندھ۔ ان علاقوں میں ترقی کا عمل معاشرتی اور اقتصادی مساوات کو فروغ کا باعث بھی بنے گا۔ قیمتی معدنیات، جیسے سونا، تانبا، اور سنگِ مرمر کی برآمد سے ملک کے تجارتی خسارے کو کم کیا جا سکتا ہے اور عالمی منڈی میں مسابقتی مقام حاصل کیا جا سکتا ہے۔ معدنی وسائل کی صنعت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نئی مہارتوں اور علم کے مواقع پیدا کرتا ہے، جو دیگر شعبوں میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ بدعنوانی، کمزور حکومتی پالیسی، ماحولیاتی مسائل، اور ناقص انفراسٹرکچر جیسے مسائل معدنی وسائل کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ شفاف پالیسی سازی، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات، اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ سے ان وسائل کا بہتر استعمال ممکن ہے۔ اگر ان معدنی وسائل کو درست حکمت عملی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنا سکتے ہیں بلکہ مجموعی طور پر ملک کی خود کفالت اور عوام کی زندگی کے معیار کو بہتر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ آئرن، چونا پتھر، اور جپسم جیسی معدنیات تعمیرات، اسٹیل، اور سیمنٹ انڈسٹری کے لیے بنیادی خام مال فراہم کرتی ہیں۔ معدنی وسائل سے متعلقہ صنعتوں کی ترقی ملک کو خود کفیل بنا سکتی ہے۔ معدنی ذخائر والے علاقے، جیسے بلوچستان، خیبرپختونخوا، اور تھر، ترقیاتی منصوبوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جس سے ان علاقوں میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم، اور صحت کی سہولیات بہتر ہو سکتی ہیں۔ قیمتی معدنیات، جیسے سنگِ مرمر، قیمتی پتھر، اور کرومائٹ کی برآمد سے ملکی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے اعلیٰ معیار کے معدنی وسائل عالمی سطح پر ملک کو مسابقتی برتری فراہم کر سکتے ہیں۔قدرتی معدنیات پاکستان کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ اگر ان کا صحیح اور پائیدار طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف معاشی مسائل حل کر سکتے ہیں بلکہ عوام کی زندگی کے معیار کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔ مؤثر پالیسی سازی، جدید ٹیکنالوجی، اور شفافیت کے ذریعے پاکستان ان وسائل سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جدید ٹیکنالوجی معدنی وسائل کی قیمتی معدنیات پاکستان میں کر سکتے ہیں ہو سکتے ہیں علاقوں میں پاکستان کے استعمال کی جا سکتا ہے موجود ہیں کے ذخائر کی ترقی سکتی ہے کیا جا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی: وائس ایڈمرل فیصل عباسی

—فائل فوٹو

وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بلیو اکنامی کے لیے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، پائیمک کانفرنس کے مثبت اثرات نمایاں ہوں گے۔

ایکسپو سینٹر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیمک کانفرنس کا دوسرا ایڈیشن تین سے چھ نومبر تک ہوگا، کانفرنس میں 44 ممالک پائیمک کانفرنس میں حصہ لیں گے، غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد پائیمک کانفرنس میں شریک ہو گی۔

وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی کا کہنا ہے کہ اس میگا ایکسپو کے انعقاد کے تعاون پر سندھ حکومت کے بھی شکر گزار ہیں، اس کانفرنس میں مقامی سرمایہ کاروں کو بھی فوائد حاصل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پائیمک میں انٹرنیشنل کانفرنس بھی ہوگی، مختلف موضوعات پر لیکچرز ہوں گے، سمندری آلودگی ایک چیلنج ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے، بزنس کمیونٹی سمندری تجارت کی طرف آئیں، سمندر میں ہمیں کچھ نہیں کرنا اللّٰہ پاک نے بہت کچھ عطا کیا ہے، سمندری آلودگی پر بہت عرصہ ہم نے اس سے آنکھیں بند رکھی جو غلطی تھی۔

وائس ایڈمرل نے کہا کہ دنیا کے تمام ریجنز کے ممالک کا نمائش میں شریک ہونا پائیمک کی کامیابی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اور شپ یارڈ کی ضرورت ہے، ہم کراچی شپ یارڈ کے بعد کوئی اور شپ یارڈ نہیں بنا سکے ہیں۔ نئے شپ یارڈ کے منصوبے پر وفاقی وزیر بحری امور کام کر رہے ہیں۔

وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت سے ٹاسک فورس تیار کی ہے، یہ ایک چیلنج ہے جسے ٹھیک کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کے لیے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں۔ کل آخری دن تھا بولی کا، دنیا کے بڑے ممالک بولی دے رہے ہیں، پاکستان کے پاس تقریباً 16 بلین ڈالر کے ذخائر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • ملک میں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں: احسن اقبال
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • چین کی معدنی بالادستی: امریکا کو تشویش، توازن کے لیے پاکستان سے مدد طلب
  • پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع