اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کا کہنا ہے زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے اور اس کا پلان بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا گوشوارہ 30 ستمبر 2025 میں شامل کر لیا جائے گا، زرعی آمدن پر تمام صوبائی محکمہ محصولات نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، آئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔ 

 ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق صوبوں میں زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا نفاذ آئندہ مالی سال کے آغاز سے کر دیا جائے گا، زرعی آمدن پر ٹیکس محصولات سے صوبے اخراجات میں خودمختار ہو سکیں گے، آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزے کیلیے رواں سال کے آخر میں پاکستان آئے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زرعی آمدن پر ٹیکس

پڑھیں:

ٹیکس نیٹ میں توسیع کی تیاریاں مکمل، بجٹ میں متعدد اشیا مہنگی اور بعض سستی ہونے کا امکان

آئندہ وفاقی بجٹ میں متعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافے اور بعض کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ حکومت نے ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لیے نئی تجاویز بھی تیار کر لی ہیں۔

ذرائع کے مطابق 850 سی سی انجن تک کی مقامی تیار شدہ گاڑیاں مہنگی ہو سکتی ہیں کیونکہ ان پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 12.5  سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز کیساتھ18 ہزار ارب روپے کا نیا بجٹ آج پیش کیا جائیگا

علاوہ ازیں، بیکری مصنوعات، کھاد، اور کیڑے مارادویات پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں، جس سے یہ اشیا بھی مہنگی ہو سکتی ہیں۔

دلچسپ طور پر، سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکسوں میں کمی کی تجویز دی گئی ہے، جس کے باعث یہ مصنوعات سستی ہو سکتی ہیں، حکومت سگریٹ پر ہر سال ٹیکس بڑھانے کی پرانی روایت کو ختم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔

بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر سے متعلق اہم فیصلے بھی متوقع ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: نئے بجٹ میں بڑی رقم کہاں خرچ ہوگی؟ اعداد و شمار سامنے آگئے

ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے آمدن حاصل کرنے والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، اس میں بیرون ملک سے فری لانسنگ یا سوشل میڈیا کے ذریعے آمدن حاصل کرنے والے افراد پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

اسی طرح، سابقہ فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اضافی ٹیکس پراپرٹی توسیع ٹیکس چھوٹ ٹیکس نیٹ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سگریٹ سوشل میڈیا فاٹا ریجن فری لانسنگ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کیپیٹل گین ٹیکس مشروبات وفاقی بجٹ

متعلقہ مضامین

  • رمضان پیکیج، یوٹیلٹی سٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سسبڈی مکمل ختم
  • وفاقی بجٹ عوام دشمن اور معاشی حقائق سے لاعلمی کا عکاس ہے: ظاہر شاہ طورو
  • کاربن لیوی میں اضافہ، حاصل ہونے والی رقم کن مقاصد میں استعمال ہوگی؟
  • پی ایس ڈی پی ، صوبوں اوراسپیشل ایریاز کے ترقیاتی منصوبے کیلیے 253230ملین روپے مختص
  • بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی ہونے کی خوشخبری، آٹو سیکٹر کے لیے ریلیف
  • سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھنے کاامکان
  • بجٹ میں کون سی اشیا مہنگی اور کیا کچھ سستا ہونے جا رہا ہے؟
  • ٹیکس نیٹ میں توسیع کی تیاریاں مکمل، بجٹ میں متعدد اشیا مہنگی اور بعض سستی ہونے کا امکان
  • کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟
  • مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید