بھارت : بریلی کی مانجھا فیکٹری میں خوفناک دھماکا، 3 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر بریلی میں مانجھا بنانے والی فیکٹری میں دھماکے سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر بریلی میں مانجھا فیکٹری سلنڈر دھماکے میں 3 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق مانجھا بنانے کے لیے گندھک اور پوٹاش ملاتے وقت یہ حادثہ ہوا جس میں فیکٹری مالک اور 2 مزدوروں کی موت ہو گئی، متعدد مزدوروں کی شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا،حادثے اطلاع پر پولیس جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمی مزدوروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں فیکٹری مالک عتیق رضا اور مزدور سرتاج اور فیضان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ فیکٹری مالک عتیق رضا کا ایک ہاتھ سے اڑ کرد دور جاگرا۔
پولیس کا ابتدائی تحیققات کے حوالے سے کہنا ہے کہ فیکٹری میں کیمیکل ملاتے وقت دھماکا ہوا۔ پولیس اب یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ فیکٹر قانونی طریقے سے چل رہی تھی یا غیر قانونی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فیکٹریاں بستی کے درمیان چل رہی ہیں، جو انتہائی خطرناک ہیں۔ اگر انتظامیہ پہلے ہی اس پر توجہ دیتی تو شاید یہ حادثہ ٹل سکتا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
ترکیہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غلفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتطامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر آج عدالت نے سزا سنا دی۔
ترکیہ کی صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل آتشزدگی کیس میں مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہوٹل کی انتظامیہ سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی جس کا مرکزی ذمہ دار مالک ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں احتیاطی تدابیر کا بھی فقدان تھا اور عملہ بھی غیر تجربہ کار تھا جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
عدالت اس بات پر زور دیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔