الیکشن کمیشن نے ’ پتن ‘ کے نمائندے کا انٹرویو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
الیکشن کمیشن نے ’پتن ‘ کے نمائندے کا انٹرویو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دے دیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کاکہنا ہے کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پتن اور اس کے عہدہ دار ملکی اداروں کو بدنام کرنے کیلیے ایک منظم سازش کا حصہ ہیں، ریٹرننگ آفیسران سے جو بھی فارم 46،45اور47 الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے انہیں الیکشن کمیشن نےبغیر کسی ردوبدل کے اپنی ویب سائٹ پر آویزاں کیا۔
متاثرہ فریقین نے اپنی الیکشن پٹیشنز قانون کے مطابق الیکشن ٹریبونلز میں دائر کی ہوئی ہیں
جن کی سماعت جاری ہے اور کچھ ٹربیونلزنے فریقین کا موقف سننے کے بعد پٹیشنز پر فیصلے بھی کردیے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ ووٹرز کا ٹرن آؤٹ الیکشن کمیشن کی سالانہ اور پوسٹ الیکشن رپورٹ میں شامل ہے جو قانون کے مطابق شایع کی جا رہی ہیں، خواتین اور غیرمسلموں کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ کرنا مناسب نہ ہوگا کیونکہ یہ معاملہ subjuduce ہے اورالیکشن کمیشن اس معاملے پر آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ اگر کسی کے پاس بے ضابطگیوں کا اتنا مواد موجود ہے تو وہ متعلقہ امیدواروں اور متاثرہ فریقین کو مہیا کریں، ٹربیونلز کے سامنے پیش کریں تاکہ پٹیشنز پر قانون کے مطابق درست کارروائی ہوسکے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس قسم کی کسی بھی رپورٹ کی اس وقت تک کوئی اہمیت نہیں جب تک الیکشن کمیشن سے اس سلسلے میں موقف نہ لے لیا جاتا، مناسب ہوتا کہ رپورٹ شائع کرنے سے قبل الیکشن کمیشن سے موقف لے لیا جاتا، رپورٹ ادارے کا موقف جانے بغیر شایع کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سراسر بے بنیاد اور من گھڑت پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اس قسم کے ہتھکنڈوں سے دباؤ میں نہیں آئے گا اور آئین و قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا رہے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قانون کے مطابق الیکشن کمیشن
پڑھیں:
سینئیر قانون دان، سیاستدان جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے
سٹی42: سینئیر قانون دان اور مسلم لیگ نون کے سیاستدان، سابق رکن قومی اسمبلی جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ انتقال کر گئے۔
جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک سابق رکن قومی اسمبلی (MNA) تھے۔
جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ کے سیاسی کیریئر کے بارے میں کچھ تفصیلات:
وہ سنہ 2008 اور 2013 کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 101 (گوجرانوالہ-VII) سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
جنوری 2016 میں سپریم کورٹ کے ایک بنچ نے انہیں نااہل قرار دے کر ان کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
بعد میں انہوں نے اپنے بھائی ڈاکٹر نثار احمد چیمہ (سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب) کے حق میں سیاست سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
ان کے بھائی ڈاکٹر نثار چیمہ بھی مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے سیاست میں سرگرم رہے ہیں۔
شہرِ قائد میں ہیوی ٹریفک کیلئے مختلف روٹس بند، صبح 6 سے رات 10 بجے تک پابندی عائد
گوجرانوالہ کے علاقہ وزیرآباد کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ کے چھوٹے بھائی محکمہ صحت کے سینئیر اہلکار سابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر گوجرانوالہ ڈاکٹر نثار چیمہ بعد مین پنجاب کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل بنے تھے، ریٹائر ہونے کے بعد نثار چیمہ نے سیاست شروع کی اور مسلم لیگ نون میں شامل ہوئے۔ جب سپریم کورٹ کے بعض ججوں نے ایک متنازعہ فیصلہ میں جسٹس افتخار چیمہ کو سیاست کرنے کے لئے نا اہل قرار دے دیا تھا نثار چیمہ اپنے بھائی کی جگہ سیاست کرنے کے لئے آگے بڑھے۔ ڈاکتر نثار چیمہ نے 2018 کے عام انتخابات میں حلقہ NA-79 (گوجرانوالہ-I) سے کامیابی حاصل کی تھی۔
جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ وزیر آباد سے دو بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوے
جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ کے چوٹھے بھائی ذوالفقار چیمہ پنجاب پولیس میں ڈی آئی جی رہے، انہوں نے اپنے آبائی ضلع گوجرانوالہ کی پولیس رینج کی قیادت کی اور جرائم کی سرکوبی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ ذوالفقار چیمہ بعد میں آئی جی موٹروے مقرر ہوئے۔
جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ کے انتقال کی خبر سے وزیرآباد اور گوجرانوالہ میں سوگ کی فضا طاری ہو گئی۔ علاقہ کے شہری اور مسلم لیگ نون کے کارکن بڑی تعداد میں مرحوم جسٹس افتخار کے گھر پر جمع ہو گئے۔
موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
جسٹس افتخٓر چیمہ کو نااہل قرار دینے کا متنازعہ فیصلہ
مئی 2013 کے الیکشن مین جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ گوجرانوالہ کی تحصیل وزیرآباد کی نشسست این اے 101 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ ان سے الیکشن ہارنے والے پی ٹی آئی کے امیدوار احمد چٹھہ نے ان کے کاغذات نامزدگی میں ٹیکس ریٹرنز سے متعلق بعض دستاویزات پیش نہ کرنے کا جواز بنا کر انتخاب کو انتخابی ٹریبونل مین چیلنج کیا جہاں سے جسٹس افتخار کے انتخاب کو صحیح قرار دیا گیا۔ احمد چٹھہ نے الیکشن ٹریبونل کے فیسلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، سپریم کورٹ نے جنوری 2016 مین جسٹس افتخار چیمہ کو نہ صرف ان کی جیتی ہوئی نشست سے مھروم کر دیا بلکہ سیاست کرنے کے لئے نا اہل بھی قرار دے دیا۔ اور این اے 101 گوجرانوالہ میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ۔ جسٹس افتخار کی جگہ ان کے بھائی نثار چیمہ کو سیاست میں آنا پڑا ۔ نثار چیمہ نے اس نشست پر 2018 کے الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کی۔
بجلی کے بل کی لیٹ پیمنٹ پر جرمانہ سے بچنےکاطریقہ؛ کمپنی نے نیا راستہ کھول دیا
جسٹس افتخار کو نا اہل قرار دلوانے والا سیاستدان خود نا اہل قرار پا گیا
یہ دلچسپ امر ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما احمد چٹھہ نے 2016 میں جسٹس افتخار کو نا اہل قرار دلوایا تھا، جولائی 2025 کو وہ خود بھی الیکشن کمیشن سے نا اہل قرار پا گئے۔
سندھ کے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر بڑی پابندی عائد
جسٹس افتخار چیمہ کی نشست این اے 101 کو بعد میں این اے 66 بنا دیا گیا تھا۔ اس نشست پر جسٹس کی نا اہلی کے بعد 2018 کا الیکشن تو نثار چیمہ جیت گئے تھے، بعد میں فروری 2024 کے الیکشن کے لئے مسلم لیگ نون نے اپنا امیدوار بدل دیا تو پی ٹی آئی کے احمد چٹھہ اس نشست سے الیکشن جیت کر رکن قومی اسمبلی بن گئے۔
احمد چٹھہ کو مئی 9 2023 کے سانھہ کے واقعات میں قید کی سزا ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 28 جولائی 2025 کو انہیں بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے دیا۔ ، جس کے بعد یہ نشست خالی ہو گئی تھی اور یہاں ضمنی انتخاب کرایا گیا اس ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ نون کے امیدوار کے مقابلہ میں تمام امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے اور آج اس نشست پر مسلم لیگ نون کا امیدوار بلال فاروق تارڑ بلامقابلہ کامیاب قرار پا گیا۔
Waseem Azmet