لاہور: پولیس ملازم کے بیٹے کو اجتماعی بدفعلی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنالی گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور میں برکی کے علاقے میں 2 اوباش نوجوانوں نے ریٹائرڈ پولیس ملازم کے 12سالہ بیٹے کو اجتماعی بدفعلی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنا لی۔
واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق لاہور۔برکی روڈ کے رہائشی ریٹائرڈ ہیڈ کانسٹیبل ولائیت کے بیٹے مزمل کو ملزمان سہیل عرف پنوں اور نفیس ورغلا کر ایک فلیٹ میں لے گئے، ملزمان سہیل عرف پنوں اورنفیس نے زبردستی مزمل کو بدفعلی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنا لی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق متاثرہ لڑکے مزمل نے اپنے والد کو تمام واقعہ بتایا، تھانہ برکی میں والد ولائیت ریٹائرڈ پولیس ملازم کی مدعیت میں ملزمان سہیل اور نفیس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران چار ڈاکو ہلاک ہوگئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے چاروں اراکین کو مار گرایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی سخت کردی گئی اور مقامی لوگوں میں سناٹے اور تشویش کا ماحول رہا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ہلاک ملزمان طویل عرصے سے وارداتوں میں ملوث تھے اور 2003 سے پولیس کی وردی پہن کر مفرورانہ وارداتیں کرتے رہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق یہ گروہ حالیہ دنوں میں متعدد بڑی وارداتوں میں ملوث رہا اور ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے و زیورات لوٹنے کی واردات بھی اسی نیٹ ورک سے منسوب کی گئی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے کہا کہ چاروں ہلاک شدگان کی شناخت ہو چکی ہے اور تین ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل، دو پستول اور متعدد موٹر سائیکلیں برآمد کر لی ہیں اور ملزمان کے ساتھیوں اور ممکنہ سہولت کاروں کے خلاف مزید چھاپے اور تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع میں مطلوب تھے اور واقعے کی تفتیش میں سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے اور اسلحے کے حصول کے ذرائع کو بطور سنگ بنیاد جانچا جا رہا ہے تاکہ باقی مطلوب افراد تک پہنچا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔