پنجاب پولیس کے کانسٹیبل نے ایم بی بی ایس کے لیے کوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پنجاب پولیس لیہ کے کانسٹیبل کا شاندار اعزاز، ایم بی بی ایس کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے نوجوان کی محنت کو سراہا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ہونہار کانسٹیبل شہزاد عباس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ کانسٹیبل کو سی پی او آفس بلا لیا۔ کانسٹیبل شہزاد عباس بھائی کے ہمراہ سینٹرل پولیس آفس پہنچے اور آئی جی پنجاب سے ملاقات کی۔ آئی جی پنجاب نے کانسٹیبل شہزاد کو پنجاب میڈیکل کالج میں داخلہ ملنے پر مبارکباد دی اور روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، پنجاب پولیس کے 19 ہزار جوان اسلام آباد پہنچ گئے
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ کانسٹیبل شہزاد جیسے محنتی اور ہونہار نوجوان پنجاب پولیس کا فخر اور دیگر اہلکاروں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ کانسٹیبل شہزاد کو تعلیمی کیریئر میں ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے۔
ترجمان پولیس نے بتایا کہ کانسٹیبل شہزاد عباس پولیس لائن لیہ میں تعینات ہے، اس نے ایم ڈی کیٹ میں مجموعی طور پر 188 نمبر لیے جو 94.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی جی پنجاب ایم بی بی ایس پنجاب پولیس پنجاب پولیس لیہ کانسٹیبل شہزاد عباس لیہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم بی بی ایس پنجاب پولیس کانسٹیبل شہزاد عباس لیہ کانسٹیبل شہزاد عباس پنجاب پولیس کے لیے
پڑھیں:
عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی
عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
کوہاٹ: سابق سینٹر شمیم آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ میرا بیٹا عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا بلکہ اسے سازش کے تحت بم دھماکے میں قتل کیا گیا۔
سابق سینٹر شمیم آفریدی نے کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ پولیس نے ابھی تک اس حوالے سے میرے ساتھ رابطہ نہیں کیا اور نہ ایف آئی آر درج کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سیاسی آدمی ہوں اس سے پہلے مجھ پر اور میرے بیٹوں پر کئی قاتلانہ حملے ہوئے، لیکن ان حملوں میں آج تک کوئی گرفتار نہیں ہوا نہ ان کی شناخت ہوئی۔
شمیم آفریدی نے کہا کہ واقعے والے دن 4 بجے میرے حجرے سے سکیورٹی ہٹائی گئی جبکہ دو گھنٹے بعد حجرے میں یہ واقعہ پیش آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے عباس آفریدی کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کی جائے، میرے بچے تعلیم یافتہ پڑھے لکھے ہیں، انہیں مختلف واقعات میں پھنسا کر مجرم بنایا جا رہا ہے۔
شمیم آفریدی نے کہا کہ میرے بیٹے امجد آفریدی کی عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اہلکار سے فائرنگ ہوئی جو کہ تشویش ناک ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجاوید شیخ نے اداکارہ میرا سے متعلق ماضی کا دلچسپ قصہ سنا دیا پاکستان کے حلوہ پوری اورسری پائے دنیا کے 100 بہترین ناشتوں کی فہرست میں شامل امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف جاری مظاہرے پرتشدد ہوگئے، لاس اینجلس میں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم