رواں مالی سال: پاکستان کا پرائمری سرپلس ہدف سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان نے رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی اہم شرائط پوری کر دی ہیں۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق پرائمری سرپلس 2,900 ارب روپے کے ہدف کے برعکس 3,600 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
چاروں صوبوں نے 750 ارب روپے کے تخمینے کے مقابلے میں 776 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا، جبکہ صوبائی ٹیکس آمدن 376 ارب روپے کے ہدف کے بجائے 442 ارب روپے رہی۔ زرعی آمدن پر ٹیکس سے مزید ریونیو بڑھنے کی توقع ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 384 ارب روپے کے ٹیکس خسارے کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ 2,313 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی میں 5,141 ارب روپے خرچ کیے گئے، جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر صرف 164 ارب روپے مختص کیے گئے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ارب روپے کے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے جولائی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ ل±ک رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی تجارت میں غیر یقینی اور کمزور مقامی طلب سے بھی خطے کے ممالک کی شرح نمو متاثر ہوگی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال خطے کی شرح نمو 4.(جاری ہے)
7 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مختلف تنازعات سے عالمی تجارت مزید متاثر اور توانائی کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں اندازے سے زیادہ گراوٹ سے عالمی تجارت متاثر ہوگی، خطے کے ممالک میں زرعی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امریکا کی طرف سے ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوگا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت، فلپائن اور پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہوں گے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں بڑی کمی ہوئی اور رواں مالی سال بھی پاکستان میں قیمتوں میں استحکام رہنے کا اندازہ ہے. علاوہ ازیں پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال 2.7 فیصد رہی اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو کے ہدف 4.2 فیصد میں کمی نہیں کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کا امکان ہے.