اگرقیادت صوابی جلسے میں میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی: شیر افضل مروت WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے صوابی جلسے میں قیادت کے سلوک پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ اگر قیادت میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی۔

انہوں نے کہا کہ بیٹھنے کیلئے مناسب جگہ ملی نا ہی خطاب کا موقع ملا، میں صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے آیا تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ میرے جلسے جلوس میں شرکت سے قیادت کو مسئلہ ہو تو بتادیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز صوابی جلسے میں شیر افضل مروت کو اسٹیج پر بیٹھنے کی جگہ ملنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

جلسے میں شیر افضل مروت کی اچانک انٹری پر کارکنوں نے استقبال کیا تاہم انہیں خطاب کی دعوت نہ دی گئی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی تقریر شروع ہونے سے قبل شیر افضل مروت کو اسٹیج پر لے آئے۔

وزیر اعلیٰ نے خطاب سے قبل شیر افضل مروت کو مائیک دے دیا جس پرانہوں نے مختصر خطاب میں کہا کہ ہم برے لوگ ہیں برے وقت میں کام آتے ہیں، اچھے وقت میں ہمیں خاموش کروایا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: صوابی جلسے میں شیر افضل مروت

پڑھیں:

اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔

اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔

رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔

کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انصاف کے دروازے میرے اور اہلیہ پر بند ہیں: بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط
  • صوابی: ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا  گرفتار
  • میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
  • ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کیخلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں جلسے کی تاریخ کا اعلان کردیا
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  • لکی مروت اور بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں ،31 دہشت گرد ہلاک
  • مالی تنازع پر عدالت آنے والے بھائیوں پر فائرنگ، 1 جاں بحق