صوابی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات ملک میں عام انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر خیبرپختونخوا کے شہر صوابی میں ہونے والے احتجاجی جلسے میں سامنے آگئے جہاں چند رہنماؤں کو تقریر کا موقع نہیں دیا گیا اور چند ایک واپس چلے گئے۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کے مابین اختلافات کی جھلک صوابی جلسے میں بھی نظر آئی جہاں مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو سٹیج پر بیٹھنے کے لیے نشست نہیں مل سکی اور اعظم سواتی طبعیت ناساز ہونے کے باعث شرکت نہ کرسکے۔

بھارتی ارب پتی نے بیٹے کی شادی پر 10 ہزار کروڑ بھارتی روپے عطیہ کردیئے، نئی مثال قائم

اسی طرح پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکریٹری اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب  سٹیج پر خاموش بیٹھے رہے، پی ٹی آئی کے رہنما عاطف خان بھی بغیر تقریر کے جلسے کے اختتام پر چلے گئے۔

رکن قومی اسبملی شیر افضل مروت کو سٹیج پر بیٹھنے کی جگہ بھی نہیں دی گئی جبکہ جلسے میں شیر افضل مروت کی اچانک انٹری پر کارکنوں نے استقبال کیا تاہم انہیں خطاب کا موقع بھی نہیں مل سکا۔

وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی تقریر شروع ہوتے ہی شیر افضل مروت کو سٹیج پر بلا لیا اور دونوں نے ہاتھ ملا کر پیغام دیا۔

 عالمی بینک کے 4 ارب سے زائد کہاں خرچ کیے ہوئے ، وفاق نے سندھ حکومت سے رپورٹ مانگ لی

علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب سے پہلے شیر افضل مروت کو مائیک دے دیا جس پر شیر افضل مروت نے مختصر خطاب میں کہا کہ ہم برے لوگ ہیں اور برے وقت میں کام آتے ہیں۔شیر افضل مروت نے اعلان کیا کہ اگلا جلسہ لکی مروت میں  ہوگا اور کارکن ضرور شرکت کرنے آئیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی سٹیج پر

پڑھیں:

صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے

ملک میں نئے صوبوں کے قیام کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور اسی تناظر میں وفاقی وزیر مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان نے صوبوں کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ چار صوبوں کو تین تین انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر حصے کے ساتھ موجودہ صوبے کے نام کے ساتھ “نارتھ”، “سینٹرل” اور “ساؤتھ” کا اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے صوبے ملک کی تقسیم کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معیشت کو مستحکم اور علاقائی ترقی کو متوازن کریں گے۔ اس انتظامی تقسیم کا مقصد عوامی مسائل کو ان کی دہلیز تک پہنچانا اور اداروں کو زیادہ موثر بنانا ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نئے صوبوں کی بات صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ باہمی مشاورت اور سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو حقیقت میں بدلا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
  • سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • اہل کاروں کے کرپشن کیسز سامنے آنے کے بعد ڈی جی  این سی سی آئی اے کا بڑا فیصلہ
  • اہل کاروں کے کرپشن کیسز سامنے آنے کے بعد ڈی جی این سی سی آئی اے کا بڑا فیصلہ
  • کراچی:آباد کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید وفد کے ہمراہ کے ڈی اے کے ڈائریکٹر آصف صدیقی سے ملاقات کررہے ہیں
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت میں بڑے جلسے کا اعلان