رمضان چھیپا نے امریکی خاتون کیلئے ویڈیو پیغام جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
— اسکرین گریب
پاکستانی لڑکے کی محبت میں گرفتار امریکا سے کراچی آنے والی امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کے لیے سماجی کارکن رمضان چھیپا نے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر 2 مختلف ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے سماجی کارکن نے اونیجا کی وطن واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بےحد خوشی ہے کہ اونیجا خیریت کے ساتھ وطن واپس چلی گئی ہیں۔
امریکی خاتون غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز ای کے 603 سے سفر کر رہی ہے جو دبئی کے راستے امریکا پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب اونیجا کو پاکستان میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو میرا ان سے رابطہ اس وقت ہوا جب انہیں چھیپا سینٹر لایا گیا، انسانی ہمدردی کے تحت جتنی مہمان نوازی ہم کرسکتے تھے ہم نے کی۔ہمیں خوشی و فخر ہے کہ انہوں نے ہمارے ساتھ وقت گزارا اور ہمیں خدمت کا موقع فراہم کیا۔
رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی بھرپور مہمان نوازی سے پاکستانی عوام کی نمائندگی کی اور بتایا کہ ہم اچھے اور انسانیت کے علم بردار ہیں، انسانیت کی خاطر انہیں ہر ممکن طریقے سے تعاون اور مدد کرنے کی کوشش کی۔
سماجی کارکن کے مطابق پریس کانفرنس میں امریکی خاتون کی ذہنی کیفیت کا اندازہ ہوگیا تھا، اونیجا کچھ وقت اسپتال میں بھی زیرِ علاج رہیں۔ الحمدللّٰہ اب وہ خیریت سے گھر واپس چلی گئی ہیں تو مجھے بہت خوشی ہے، میری دعائیں اور نیک تمنائیں ان کے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی خاتون
پڑھیں:
فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
اسرائیلی فوج کی چیف لیگل افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے اس وقت استعفیٰ دے دیا جب ان کے خلاف ایک ویڈیو لیک کی تحقیقات شروع ہوئیں جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر بدترین تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں کہا کہ انہوں نے اگست 2024 میں اس ویڈیو کے افشا کی اجازت دی تھی۔ اس ویڈیو سے متعلق تحقیقات کے نتیجے میں 5 فوجیوں پر مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے، جس پر ملک بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ دائیں بازو کے سیاست دانوں نے تحقیقات کی مذمت کی اور مظاہرین نے دو فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
واقعے کے ایک ہفتے بعد، ایک سیکیورٹی کیمرے کی ویڈیو اسرائیلی چینل این12 نیوز پر لیک ہوئی جس میں فوجیوں کو ایک قیدی کو الگ لے جا کر اس کے اردگرد جمع ہوتے دکھایا گیا، جبکہ وہ ایک کتے کو قابو میں رکھے ہوئے اور اپنی ڈھالوں سے منظر کو چھپانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کو تصدیق کی کہ ویڈیو لیک سے متعلق فوجداری تحقیقات جاری ہیں اور تومر یروشلمی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
تومر یروشلمی نے اپنے دفاع میں کہا کہ انہوں نے یہ اقدام فوج کے قانونی محکمے کے خلاف پھیلنے والے پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا، جو قانون کی بالادستی کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کر رہا تھا مگر جنگ کے دوران شدید تنقید کی زد میں تھا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج کرنے والی خاتون پر پولیس کا تشدد
ویڈیو سدے تیمن حراستی کیمپ کی تھی، جہاں 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں شریک حماس کے جنگجوؤں سمیت بعد میں گرفتار کیے گئے فلسطینی قیدی رکھے گئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس دوران فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی سنگین رپورٹس دی ہیں۔
ان کے استعفے پر سیاسی ردِعمل فوری آیا۔ وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ جو لوگ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جھوٹے الزامات گھڑتے ہیں وہ وردی کے اہل نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل تشدد غزہ فلسطین قیدی