ماورا حسین کے نکاح کے جوڑے کی کیا قیمت تھی؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
پاکستان کی سپر اسٹار اور بہترین اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کرنے والی ماورا حسین حال ہی میں اپنے دیرینہ دوست اور ساتھی اداکار امیر گیلانی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔امیر اور ماورا کے نکاح اور شیندی (مہندی اور بارات کی مشترکہ تقریب) کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں، اور ہر اداکارہ کی طرح ماورا کے نکاح کے جوڑے نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔ان دنوں سوشل میڈیا پر ہر جانب لاہور کے شاہی قلعے میں ہوئے فوٹو شوٹ کے چرچے ہیں جب کہ اب ماورا کے نکاح کے لباس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔اداکارہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ کے مطابق انہوں نے اپنے نکاح کے موقع پر لاہور کے نامور ڈیزائنرز رانوز ہائیرلومز (Rano's Heirlooms) کے جوڑے کا انتخاب کیا۔مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لہنگے کی قیمت 19 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے ہے۔دوسری جانب نکاح کی تقریب کے لیے دلہے امیر گیلانی نے پاکستانی ڈیزائنر منیب نواز کو منتخب کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔