ریاض: سعودی حکومت نے پاکستان سمیت 14 ممالک کے لیے ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے ایک سالہ ملٹی پل انٹری ویزا ختم کر دیا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت اب صرف سنگل انٹری ویزا جاری کیا جائے گا، جس کی مدت 30 دن ہوگی۔ اس کا نفاذ یکم فروری 2025 سے کر دیا گیا ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان افراد کی روک تھام کے لیے کیا گیا ہے جو طویل المدتی ویزے کو استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر حج کرتے ہیں اور مختص حج کوٹے کو متاثر کرتے ہیں۔

نئی ویزا پالیسی سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، الجزائر، مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، عراق، اردن، مراکش، نائجیریا، سوڈان، تیونس اور یمن شامل ہیں۔

ویزے کے حصول کے لیے درخواست دہندگان کو اعتماد ویزہ سینٹرز پر بائیومیٹرک تصدیق سمیت دیگر ضروری دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔

ادھر سعودی وزارت حج و عمرہ نے 2025 کے حج کے لیے رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی نسک ایپ یا سرکاری ای پورٹل کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ایران‘اسرائیل جنگ: بلوچستان میں پیٹرول کا بحران شدت پکڑنے لگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایران اسرائیل جنگ کے باعث بلوچستان میں پیٹرول وڈیزل کا بحران پیدا ہوگیا‘ فراہمی معطل ہونے کے باعث کئی پیٹرول پمپس بند ہوگئے‘ دیگر پرگاڑیوں کی لمبی قطاریں‘ قیمتوں میں اضافہ ہوگیا‘ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث ایرانی تیل کی بلوچستان میں سپلائی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں پیڑول پمپس بھی بند ہونا شروع ہوگئے ہیں صوبہ بلوچستان کے ایران کی سرحد سے ملحقہ اضلاع تربت، گوادر، پنجگور، چاغی، واشک اور ماشکیل موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے، ان علاقوں میں نہ صرف ایرانی تیل کی سپلائی متاثر ہوئی بلکہ کھانے پینے کی اشیا کی بھی بڑے پیمانے پر قلت کا سامنا ہے اس کی وجہ ان اضلاع میں اشیائے خور و نوش کا بڑا انحصار ایران پر ہے۔مکران، رخشاں اور چاغی کے راستوں سے ہونے والی ایرانی تیل کی اسمگلنگ معطل ہونے کے باعث بلوچستان کے اِس وقت 60 سے 70 فیصد پیٹرول پپمس بند ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل ضلعی انتظامیہ نے ایرانی اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل فروخت کرنے والے متعدد پیٹرول پمپس کو گزشتے ہفتے ہی بند کرا دیا تھا جس کی وجہ سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع کے رہائشیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔موجودہ صورتحال اور فیول کی کم یابی کے باعث ایرانی پیٹرول کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ دیکھنے میں آیا، اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول بیچنے والے 280 سے 300 روپے فی لیٹر پیٹرول بلیک مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر قیمت مقرر کی ہوئی ہے۔کراچی سے کوئٹہ پیٹرول کی سپلائی بھی مختلف سڑکوں کی بندش کے باعث متاثر ہے۔دوسری جانب، حکومت بلوچستان نے دعویٰ کیا کہ صوبے کو کسی قسم کی فیول کی قلت کا سامنا نہیں ہے، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بیشتر پیٹرول پمپس کھلے ہوئے ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے صوبے میں فیول کی کمی کی تردید کی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی عدالت کا ٹرمپ کی پاسپورٹ پالیسی پر پابندی کا فیصلہ،وائٹ ہاؤس کا شدید ردعمل
  • عازمین آئندہ حج کےلئے ہو جائیں تیار، حج رجسٹریشن آئندہ ہفتے میں شروع کرنے کا فیصلہ
  • ایران‘اسرائیل جنگ: بلوچستان میں پیٹرول کا بحران شدت پکڑنے لگا
  • مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • سعودی عرب میں پھنسے ایرانی حجاج کرام  کو پاکستان میں ویزہ اور قیام کی اجازت دینے کا فیصلہ
  • ایران اسرائیل جنگ کے باعث پاکستان کا فلائٹ آپریشن متاثر
  • عمرہ کے خواہشمند لوگ ہوشیار ہوجائیں! سعودی حکومت کی نئی سخت پالیسی نافذ
  • مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی، اجلاس آج ہوگا
  • کراچی میں مون سون سسٹم کی انٹری،مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا