حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب،دھرنا موخر
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : حکومت اور سرکاری ملازمین کی قیادت کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد سرکاری ملازمین نے 10 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے گرینڈ دھرنے کو 20 فروری تک مؤخر کر دیا ہے۔
حکومت نے سرکاری ملازمین سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا مقصد سرکاری ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر بات چیت کرنا ہے، آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف کوارڈینیٹر، رحمان باجوہ نے کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو 20 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا فیصلہ برقرار رہے گا
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
اس سے قبل سرکاری ملازمین نے کل دھرنے کا اعلان کیا تھا اس کے بعد حکومت نے مذاکرات شروع کیے اور ملازمین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں تاکہ بہتر طریقے سے حل نکل سکے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو ہوگا۔ اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور 27 ویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب، وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کردیا۔ وفاقی حکومت مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 160 اور شق 3A میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےتعلیم اور آبادی سبجیکٹ فیڈرل کرنے کے 18ویں ترمیم شیڈول دو اور تین میں ترمیم کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 213 چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں ترمیم کی تجویز ہے۔ وفاقی حکومت آرٹیکل 191A ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت نئے آرٹیکل کے آئینی عدالتوں کے قیام چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےآئین کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 160 کی شق 3A کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ یہ آرٹیکل ججز کی ٹرانسفر کے متعلق ہے۔