Jasarat News:
2025-09-18@16:30:08 GMT

مالی:افریقہ کے گاؤ میں انتہاپسندوں کا حملہ، 56 افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

مالی:افریقہ کے گاؤ میں انتہاپسندوں کا حملہ، 56 افراد ہلاک

مالی:  افریقہ کے مشرقی شہر گاؤ میں ایک خوفناک حملے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق  مالی کی فوج کے ترجمان نے کہاکہ   انتہاپسندوں نے ایک سرکاری وفد پر اس وقت حملہ کیا جب وہ فوج کی سیکیورٹی میں سفر کر رہا تھا، اس حملے میں 25 شہری ہلاک اور 13 زخمی ہوئے جبکہ مقامی حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 56 تک پہنچ چکی ہے۔

یہ واقعہ گاؤ سے 30 کلومیٹر دور کوبے گاؤں کے قریب پیش آیا، جو ایک عرصے سے داعش اور القاعدہ جیسے گروہوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔

 فوج نے جوابی کارروائی میں 19 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم فوجی اہلکاروں کے جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

مالی میں انتہاپسندی کی جڑیں 2012 میں توریگ علیحدگی پسند تحریک سے جڑی ہوئی ہیں اور اس کے بعد سے ملک میں تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گاؤ کے مقامی شہریوں کے مطابق فوج روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوشش تو کرتی ہے لیکن  خونریزی معمول بن چکی ہے۔

خیال رہے کہ مالی، برکینا فاسو اور نائیجر میں 2020 سے 2023 کے دوران ہزاروں افراد شدت پسندی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • لیبیا میں ساحل کے قریب کشتی الٹ گئی، 61 افراد لاپتہ
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے