اسرائیلی فوج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائی، دو فلسطینی خواتین شہید
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
WEST BANK:
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران دو خواتین کو شہید کردیا، جن میں سے ایک حاملہ خاتون تھیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل کی فوج نے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور اسی دوران دو خواتین شہید ہوگئیں۔
وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی بینک کے شمالی علاقے نور شمس میں 23 سالہ خاتون سندوس جمال محمد شیلابی کو شہید کردیا، جو 8 ماہ کے حمل سے تھیں اور ان کا بچہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی جان کھو بیٹھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہید ہونے والی خاتون کے شوہر زخمی ہوگئے ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک ہے۔
ادھر اسرائیل کی فوج نے کہا کہ ملٹری پولیس کے کریمنل انوسٹی گیشن یونٹ کی جانب سے اس واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبرایجنسی نے عینی شاہدین کے حوالے سے کہا کہ شیلابی اور ان کے شوہر پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ شہید ہونے والی دوسری خاتون کی عمر 21 سال تھیں اور انہیں دوسرے واقعے میں شہید کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ایک گھر میں انتہاپسندوں کی موجودگی کے خدشے پر چھاپہ مارا اور مکینوں کو گھر چھوڑنے کی مہلت دی گئی تھی اور بتایا گیا کہ شہید ہونے والی خواتین گھروں سے باہر نہیں نکلیں اور زخمی ہوگئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
خان یونس میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے شہید 3 مزید فلسطینیوں کی لاشیں بر آمد ہوئیں، جن میں سے ایک لاش نوجوان فلسطینی باکسر کی تھی، غزہ میں شہداء کی کل تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج نے غزہ میں فضائی حملہ کرکے نوجوان فلسطینی باکسر کو شہید کر دیا۔ خان یونس میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے شہید 3 مزید فلسطینیوں کی لاشیں بر آمد ہوئیں، جن میں سے ایک لاش نوجوان فلسطینی باکسر کی تھی، غزہ میں شہداء کی کل تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے مسلسل کارروائیاں کرتے ہوئے ٹینکوں سے مکانات کی بڑی تعداد کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی بڑی تعداد یاسر عرفات کے خستہ حال ولا میں منتقل ہونے پر مجبور ہے۔