یوم یکجہتی کشمیر پر غلام مرتضیٰ تنولی کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پانچ فروری یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان فیڈریشن آف کیمیکل، انرجی، مائنز اینڈ جنرل ورکر یونین کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری، اور مزدور رہنما غلام مرتضیٰ تنولی نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر صرف زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ لاکھوں معصوم کشمیریوں کی قربانیوں اور مظلومیت کی داستان ہے۔ بھارتی ریاستی جبر کے باوجود کشمیری عوام اپنی آزادی کے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مزدور طبقہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور ہر فورم پر ان کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دینا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
’’ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کی حمایت میں مزید مؤثر سفارتی اور سیاسی کوششیں کرے۔ ساتھ ہی عالمی مزدور تنظیموں کو بھی کشمیری مزدوروں اور عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے‘‘۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا، پاکستانی عوام اور محنت کش طبقہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہم اپنی شہ رگ کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے‘‘۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کشمیری عوام
پڑھیں:
بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔