ماورا حسین کی بھارتی فلم”صنم تیری قسم” کا دوبارہ ریلیز پر شاندار کم بیک
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ ماورا حسین کی 2016 میں ریلیز ہونے والی رومانٹک بھارتی فلم "صنم تیری قسم” نے دوبارہ ریلیز پر شاندار کم بیک کیا ہے۔
اپنی پہلی بار ریلیز میں اس فلم نے باکس آفس پر محدود کامیابی حاصل کی تھی اور تقریباً 8.03 کروڑ بھارتی روپے کی نیٹ کلیکشن کے ساتھ اسے فلاپ قرار دیا گیا تھا۔
تاہم فلم کے 7 فروری 2025 کو دوبارہ ریلیز ہونے پر شائقین کی جانب سے حیران کن ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔
فلم نے پہلے ہی دن 5.
رادھیکا راؤ اور ونے سپرو کی ہدایت کاری میں 2016 میں بننے والی اس فلم میں ہرش وردھن رانے اور ماورا حسین نے اداکاری کی ہے۔
ری-ریلیز پر شائقین کی بھرپور توجہ اور مثبت ردعمل کے باعث فلم کو غیر متوقع کامیابی حاصل ہوئی جو اس کی اصل ریلیز کے مقابلے میں ایک بڑی تبدیلی ثابت ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی اداکارہ ماورا حسین گزشتہ جمعرات کو ساتھی اداکار امیر گیلانی کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھی ہیں۔
دونوں مقبول پاکستانی ڈراموں ’ثبات‘ اور ’نیم‘ میں ایک ساتھ کام بھی کر چکے ہیں، کافی عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ دیکھے جا رہے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ماورا حسین
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔
Post Views: 5