تاجروں کی شکایات پر فوری توجہ دیں گے ،سلیم میمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے لطیف آباد کے تاجروں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر فوری توجہ دیتے ہوئے اُس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ تاجروں کی شکایت ہے کہ لطیف آباد میں ایچ ایم سی (حیدرآباد میونسپل کارپوریشن) اور ٹی ایم سی (ٹاؤن میونسپل کارپوریشن) کے نمائندے ایک ہی سائن بورڈ کے لیے دونوں محکموں کی جانب سے ٹیکس وصول کر رہے ہیں، جس سے تاجروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اِس مسئلے کے حل کے لیے چیمبر کے پلیٹ فارم سے لوکل گورنمنٹ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید خالد حیدر شاہ کو بھی خط لکھا گیا ہے، جس میں اُن سے درخواست کی گئی ہے کہ عدالت کے فیصلے تک دونوں محکموں کو تاجروں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور اِس تنازعے کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ اِس کے علاوہ حل ہونے کے بعد ٹیکس کلیکشن کے تمام قواعد و ضوابط اور ٹیکس نرخ پہلے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے ساتھ شیئر کئے جائیں تاکہ اُن پر تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے اور انتظامیہ کو ٹیکس کلیکشن میں کسی بھی دُشواری کا سامنا نہ ہو۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے اِس معاملے پر تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ عدالت میں زیر سماعت ہے، لیکن اُس کے باوجود تاجروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دونوں محکموں کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے تاجروں کو بے جا پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کا فوری حل نکالنا ضروری ہے۔ صدر چیمبر نے میئر حیدرآباد، کمشنر حیدرآباد، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد اور دیگر متعلقہ حکام سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اِس معاملے پر فوری توجہ دیں اور دونوں محکموں کے نمائندوں کو ایک میز پر بٹھا کر اِس مسئلے کا حل نکالیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جب تک عدالت اُس معاملے کا فیصلہ نہیں کرتی دونوں محکموں کو تاجروں کو ہراساں کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔ اُنہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ چیمبر تاجروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور اِس معاملے کو حل کرنے کے لیے تمام ضروری اِقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے اِس موقع پر لطیف آباد کے تاجروں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کو بھی اُجاگر کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ کئی تاجروں نے شکایت کی ہے کہ ایچ ایم سی اور ٹی ایم سی کے نمائندے اُن کے سائن بورڈز کو اُتارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور اُن کے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ صدر چیمبر نے اِس بات پر زور دیا کہ تاجروں کے ساتھ اِس طرح کا رویہ حکومتی اداروں کے نمائندوں کا ناقابلِ برداشت اور قابلِ مذمت ہے۔ اُنہوں نے تمام متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ اِس معاملے پر فوری توجہ دیں اور تاجروں کو ہراساں کرنے کے بجائے اِس مسئلے کو قانونی اور پُر اَمن طریقے سے حل کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تاجروں کو ہراساں پر فوری توجہ ا س معاملے صدر چیمبر تاجروں کی سلیم میمن ا نہوں نے ا س مسئلے ایم سی کے لیے
پڑھیں:
سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
سٹی42: سیلز ٹیکس انٹیگریشن صارفین اور تاجروں کے لیے بڑا دردِ سر بن گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ آئی ٹی کنٹریکٹ پر شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ دو پرائیویٹ کمپنیاں انٹیگریشن کے عمل کے لیے مبینہ طور پر بھاری رقوم طلب کر رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ذیلی کمپنی پرال (PRAL) نہ صرف صارفین کو دیگر آئی ٹی کمپنیوں کی طرف ریفر کر رہی ہے بلکہ موصول ہونے والی ای میلز کا بھی جواب دینے سے گریز کر رہی ہے، جس پر صارفین نے شدید شکایات درج کروائی ہیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
تاجر برادری اور ٹیکس گزاروں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے تجارتی مراکز میں پرال کے مستقل ڈیسک قائم کیے جائیں تاکہ انٹیگریشن سے متعلق مسائل موقع پر ہی حل کیے جا سکیں۔
ایف بی آر نے مختلف کارپوریشنز اور سیکٹرز کو انوائسنگ کے لیے الگ الگ ڈیڈ لائنز دی تھیں، اور خبردار کیا تھا کہ ان ڈیڈ لائنز کے بعد غیر انٹیگریٹڈ کاروبار پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن کا عمل نہ صرف انتہائی پیچیدہ ہے بلکہ جرمانوں کے خدشے نے انہیں شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس سسٹم کی شفافیت، آسانی اور فنی معاونت کے بغیر انٹیگریشن کا مطالبہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری