پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں ،علی امین
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
صوابی جلسے نے ثابت کردیا اصل مینڈیٹ صرف اور صرف تحریک انصاف کے پاس ہی ہے
کامیاب عوامی ردعمل دیکھ کر حکمرانوں کے ہوش اڑ گئے ، اتحاد کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ لوگ اسمبلیوں میں بیٹھ کر بھی ہار گئے۔صوابی جلسے میں اختلافات کے خبریں پھیلنے پر انہوں نے اپنے ردعمل میں کہاکہ پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں ،اصل میں صوابی جلسے سے ثابت کردیاہے اصل مینڈیٹ صرف اور صرف تحریک انصاف کے پاس ہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کامیاب عوامی ردعمل دیکھ کر حکمرانوں کے ہوش اڑ گئے ، اتحاد کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ۔واضح رہے کہ صوابی میں الیکشن کا ایک سال مکمل ہونے پر منتعقدہ پی ٹی آئی کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے، ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور انہیں نہیں بھولیں گے اور اگر انقلاب کا نعرہ لگا دیا تو پھر تم اس کا بوجھ برداشت بھی نہیں کرسکو گے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور عوام کو حکومت لڑوا رہی ہے، ہم تو بات چیت کیلیے تیار ہیں جبکہ یہ بھاگ رہے ہیں، حکومت بات چیت سے بھاگ رہی ہے تو اس کا جواب بھی ہمیں دینا آتا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔