بدین (نمائندہ جسارت ) بدین میں ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی کے باعث کاشتکاروں نے کروڑوں روپے کا نقصان۔ تفصیلات کے مطابق بدین میں ٹماٹر 20 روپے فی کلو فروخت ہونے کے باعث کاشتکاروں کی جانب سے فصلوں کی کٹائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے کسانوں نے اپنے مویشیوں کو ٹماٹر کھلانا شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے کاشتکار اللہ بچایو ہالیپوٹہ، علی اکبر بھوت، وجیہ الدین گیلانی اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ دو ماہ قبل مارکیٹ میں ٹماٹر 200 روپے کلو فروخت ہو رہے تھے، تاجروں نے منڈی میں 10 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرنا شروع کر دیا ہے۔ بدین شہر میں فروخت کرنے کے لیے کرایہ ادا کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ موجودہ صورتحال کے باعث کاشتکاروں نے ٹماٹر منڈی میں لانا بند کر دیا ہے اور قیمت نہ ملنے سے ٹماٹر کے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور وہ قرضوں میں ڈوب گئے ہیں ۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت صفر پر آنے کا نوٹس لے کر کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا معاشی نقصان ہونے سے بچایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان

لاہور(نیوزڈیسک)مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں،مہنگی مرغی سے عوام کو 1.20 ارب روپے کا نقصان پرائس فکسنگ میں سنگین بدانتظامی، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے

مزید معلوم ہوا ہے کہ صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور مہارتوں کی ترقی کے محکمے کے زیر انتظام عوام کو فروخت کی جانے والی مرغی کی قیمتوں میں سنگین بے ضابطگیاں اور بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو مجموعی طور پر 1,201.27 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا

۔ یہ ہوشربا انکشافات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سالانہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، پرائس فکسنگ کے عمل میں Public Financial Rules (PFR) Volume-I کے Rule 2.10(a)(1) کی خلاف ورزی کی گئی

جس کے تحت حکومتی اداروں پر لازم ہے کہ وہ عوامی فنڈز کے استعمال میں وہی احتیاط برتیں جو ایک عام فرد ذاتی اخراجات میں برتتا ہے۔ مزید برآں، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ خط نمبر SOR(ICI&SD)1-21/2021 کے تحت کنٹرولر جنرل اور ڈپٹی کمشنرز کو لازمی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے، مگر ان اختیارات کا استعمال بے احتیاطی سے کیا گیا۔

آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2020 سے 2022 کے دوران ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز، پرائسز، ویٹس اینڈ میڑرز لاہور کے دائرہ کار میں قیمتوں کے تعین کے دوران غلط اور غیر مصدقہ اعداد و شمار استعمال کیے گئے۔

کنٹرولر جنرل پر لازم تھا کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے، باوثوق ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے، تاہم یہ بنیادی اصول نظرانداز کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں۔
اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود بند، بھارت کو یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • سونے کی قیمتوں میں پھر یکدم ہزاروں روپے کی کمی
  • پاکستانی فضائی حدود بند؛  بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں کا یومیہ نقصان
  • پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا