اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 )پاکستان نے دسمبر 2024میں کرنٹ اکاﺅنٹ میں 582 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 279 ملین ڈالر کے مقابلے میں 109 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق یہ سرپلس کا لگاتار پانچواں مہینہ ہے جس سے مالی سال 25 کی پہلی ششماہی کے لیے مجموعی طور پر 1.

21 بلین ڈالر ہو گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 1.397 بلین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں تھا.

اعداوشمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر میں برآمدات تقریبا 9 فیصد بڑھ کر 3.838 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جب کہ درآمدات 15 فیصد سے بڑھ کر 5.

(جاری ہے)

781 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں ترسیلاتِ زر جو ایک اہم شراکت دار ہے سال بہ سال 29 فیصد بڑھ کر 3.079 بلین ڈالر تک پہنچ گئی مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں 17.85 بلین ڈالر بھیجے گئے جو کہ 33 فیصد کے سالانہ اضافے کو ظاہر کرتا ہے.

ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے جے ایس گلوبل کے ڈپٹی ریسرچ ہیڈمحمد وقاص غنی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو مہنگائی کے دباﺅکو روکنے کے لیے سود کی شرح میں کمی پر احتیاط سے غور کرنا چاہیے جو ادائیگیوں کے توازن کو غیر مستحکم کر سکتا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادائیگیوں کا توازن1.7بلین ڈالر پر مثبت رہالیکن اسے برقرار رکھنے کے لیے محتاط پالیسی کیلیبریشن کی ضرورت ہے .

یونیورسٹی آف میساچوسٹس بوسٹن کے میکرو اکنامسٹ اسد اعجاز بٹ نے میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت کی نشاندہی کی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات میں اضافہ اور عالمی اور مقامی معاشی دباو کے لیے لچک طویل مدتی پائیداری کے لیے ضروری ہے ترسیلات زر کے سرپلس کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ماہرین نے پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر اور غیر ضروری درآمدات کو کم کر کے بیرونی رقوم پر انحصار کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا دسمبر میں بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ برآمدات کو متنوع بنانے اور عالمی منڈیوں میں مسابقت بڑھانے کی اشد ضرورت پر زور دیتا ہے پالیسی سازوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ طویل مدتی اقتصادی اصلاحات کے ساتھ قلیل مدتی فوائد کو متوازن کریں اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ افراط زر کو کنٹرول میں رکھا جائے اور ایسی صنعتوں کی حمایت کی جائے جو پائیدار ترقی کو آگے بڑھا سکیں.

انہو ں نے کہاکہ پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس نمایاں پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے لیکن اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے دانشمندانہ پالیسی اقدامات اور ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے زر مبادلہ کی شرح کو مستحکم کرنا، غیر ضروری درآمدات کو روکنا اور برآمدی مسابقت کو فروغ دینا مثبت رجحانات کو برقرار رکھنے اور بیرونی خطرات کو کم کرنے کے لیے ضروری ہیں گھریلو پالیسیوں کو عالمی اقتصادی حرکیات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا طویل مدتی لچک کو یقینی بنائے گا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے برقرار رکھنے پر زور دیا بلین ڈالر کے ساتھ کے لیے اس بات

پڑھیں:

ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اکراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات میں جاری مالی سال کے پہلے دو ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 9.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات سے ملک کو 3.20 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.9 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 2.91 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 1.524 ارب ڈالر ریکارڈ کیاگیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 7 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات سے ملک کو 1.64 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات میں ماہانہ بنیادوں پر 9 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔جولائی میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کا حجم 1.680 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں کم ہو کر 1.52 ارب ڈالر ہوگیا۔ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے دو ماہ میں نیٹ ویئرز کی برا?مدات کا حجم 959 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 821 ملین ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح ریڈی میڈ ملبوسات کی برا?مدات سے 728 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسے مدت کے 658 ملین ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔ دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 728 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت کے 658 ملین ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے .نیتن یاہو کا اعتراف
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا