UTTAR PRADESH:

بھارت کے سب سے بڑی مذہبی اجتماع مہا کمبھ میں شرکت  کے لیے جانے والے ہندوؤں کی کثیر  تعداد کے باعث 300 کلومیٹر تک ٹریف جام ہوگیا، اور گاڑیاں سڑکوں پر48 گھنٹوں سے پھنسی ہوئی ہیں۔

 بھارتی میڈیا کے مطابق بسنت پنچمی کے امرت اشنان کے بعد توقع کی جارہی تھی مہا کمبھ میں شریک لوگوں کی تعداد میں کمی آجائے گی مگر اب صورتحال اس کے برخلاف دکھائی  دے رہی ہے کیونکہ  ملک بھر سے  لوگوں کے مقدس اشنان کرنے کے لیے پریاگ راج پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔

پریاگ  راج کو جانے والے ٹریفک کو سنبھالنے میں ناکامی کے بعد پولیس مدھیہ پردیش ہی میں گاڑیوں کو روک رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پریاگ راج کی طرف جانا ناممکن ہے کیونکہ 200 سے 300 کلومیٹر تک ٹریفک جام ہے۔

 آئی جی ٹریفک پولیس سکیت پرکاش پانڈے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک جام کی وجہ ویک اینڈ پر ہونے والا  عوام کا جم غفیر ہے، بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے گاڑیوں میں مہا کمبھ میلے کا رخ کیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دو دنوں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی اور پریاگ راج انتظامیہ کی جانب سے بیان کردہ صورتحال کے مطابق ہی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

سڑکوں پر عوام اور گاڑیوں کے بے پناہ رش کی وجہ سے پریاگ راج  سنگم ریلوے اسٹیشن بھی بند کردیا گیا ہے۔ ریلوے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ مسافروں کو اسٹیشن سے باہر نکلنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چنانچہ اسٹیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

دوسری جانب ٹریفک جام میں پھنسے یاتری انتظامیہ کوناقص انتظامات پرتنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ بہتر انتظام کاری سے ٹریفک جام کی صورتحال سے بچا جاسکتا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریفک جام مہا کمبھ

پڑھیں:

حکومتی ادارے کا مہنگائی کی ہفتہ وار شرح منفی 3.52 فیصد ہو جانے کا دعوٰی

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 25 اپریل 2025ء ) حکومتی ادارے کا مہنگائی کی ہفتہ وار شرح منفی 3.52 فیصد ہو جانے کا دعوٰی، رواں ہفتے کے دوران دالیں، انڈے، آلو سمیت 11 اشیاء مہنگی ہو گئیں، 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا جب کہ 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جس کے مطابق ملک میں مہنگائی میں ہفتہ وار کمی 1.92 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی منفی 3.52 فی صد کی سطح پر آ گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا جب کہ 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی اور 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ زندہ برائلر مرغی 11.75 فیصد، گندم کا آٹا 5.68 فیصد سستا ہوا۔

(جاری ہے)

اسی طرح لہسن 4.66 فیصد، کیلے 3.51 فیصد، پیاز 1.93 فیصد اور چاول 1.58 فیصد سستے ہوگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے سرسوں کا تیل، ٹماٹر، بجلی اور ایل پی جی بھی سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔ مہنگی ہونے والی اشیا میں آلو 6.94 فیصد، انڈے 0.66 فیصد، نمک 0.51 فیصد مہنگا ہوا۔ اسی طرح گڑ، دہی، دال مسور، چنا، سگریٹ، کپڑے بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
                                                                                                                        

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود بند، بھارت کو یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • پاکستان کی پہلی” بجلی پیدا کرنے والی” سڑک تیار
  • فضائی حدود بند: بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر
  • فضائی حدود بند، بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر
  • حکومتی ادارے کا مہنگائی کی ہفتہ وار شرح منفی 3.52 فیصد ہو جانے کا دعوٰی
  • کراچی میں رکشا ڈرائیورز کا احتجاج، اہم شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام
  • پاکستانی فضائی حدود بند؛  بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد دریائے جہلم اور نیلم کی کیا صورتحال ہے؟
  • کینال تنازع پر دھرنے سے سندھ میں کنٹینرز پھنس گئے، اشیائے ضرورت کی قلت کا خدشہ
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل