عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسین لازمی قرار، سعودی حکام کی نئی ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سعودی عرب جانے والے پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسین لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے سعودی ادارے جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) کی جانب سے باضابطہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے عمرہ زائرین، عمرہ آپریٹرز اور ایئرلائن دفاتر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام عمرہ زائرین سعودی عرب روانگی سے کم از کم 4 ہفتے قبل پولیو ویکسین حاصل کریں اور اس کا سرٹیفکیٹ اپنے ہمراہ رکھیں۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق روانگی کے وقت ویکسی نیشن کا عمل 6 ماہ سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے، بصورت دیگر زائرین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سعودی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ان ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے افراد یا اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا اور عمرہ زائرین کو کسی بھی ممکنہ وبائی خطرے سے محفوظ رکھنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عراق کے حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند افراد کے لیے نئی اور سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ان ہدایات کے تحت اب عراق میں داخلے اور زیارت کے لیے عمر کی شرط بھی شامل کر دی گئی ہے تاکہ زائرین کے نظم و ضبط اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
عراقی حکام کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پچاس سال سے کم عمر اکیلے مرد زائرین کو زیارت کے لیے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ اکیلے نوجوان زائرین کی بڑی تعداد کو کنٹرول کیا جا سکے اور زیارات کے دوران پیش آنے والے ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔
واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی پچاس سال سے کم عمر مرد زائر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دے گا تو اسے ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے فیصلے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حکام زیادہ تر فیملیز کو ترجیح دینا چاہتے ہیں تاکہ زیارت کے موقع پر ماحول پرامن اور منظم رہے۔
عراق میں ہر سال لاکھوں زائرین نجف، کربلا، کاظمین اور سامرہ جیسے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ زائرین کی بڑھتی تعداد کے باعث حکام وقتاً فوقتاً سخت انتظامی فیصلے کرتے ہیں تاکہ ہجوم کو قابو میں رکھا جا سکے اور مقدس مقامات پر سہولیات اور سلامتی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔