برسی کے اجتماع سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ سانحہ سیہون سمیت، کراچی، خیرپور، شہدادکوٹ، کوثری نوابشاه، ٹنڈو آدم، باده، شکارپور اور جیکب آباد کے واقعات کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں اور ملوث دہشتگردوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، عزاداری پر کسی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں، کربلا کا تذکرہ رسول اللهؐ کی آلؑ کا تذکرہ ہے جس سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کی جانب سے شہداء ملت جعفریہ و شہداء سیہون کی 8ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے درگاہ لعل شہباز قلندرؒ گولڈن گیٹ سیہون شریف میں منائی گئی۔ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹیلیفونک خطاب ایس یو سی کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کیا جبکہ علامہ شبیر حسن میثمی، علامہ سید اسد اقبال زیدی، علامہ سید محمد تقی نقوی، علامہ سید ارشاد حسین نقوی، علامہ محمد علی جروار، علامہ سید ناظر عباس تقوی، علامہ جعفر علی سبحانی اور دیگر نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ درگاہیں امن کا پیغام دیتی ہیں، یہ کون عناصر تھے جن کو امن پسند نہیں آیا، سیہون سانحہ کو 8 سال گذر گئے ہیں مگر واقعے کے ذمہ داروں سے عوام بے خبر ہے، حکومت و انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا کرے، سانحہ سیہون سمیت، کراچی، خیرپور، شہدادکوٹ، کوثری نوابشاه، ٹنڈو آدم، باده، شکارپور اور جیکب آباد کے واقعات کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں اور ملوث دہشتگردوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

رہنماؤں نے کہا کہ پاراچنار کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، کانوائے پر فائرنگ سے کئی بیگناہ شہری مارے گئے، حتیٰ کہ معصوم شیر خوار بچے بھی بیدردی سے قتل کئے گئے اور امدادی سامان خورد و نوش کی چیزیں پہنچانے میں مسائل درپیش ہیں، عوام تو اپنی جگہ انتظامیہ بھی غیر محفوظ ہے، بگن میں ظلم و بربریت کس نے کیا دہشتگردوں کے چہرے بے نقاب ہوگئے، ہمارا مطالبہ ہے پاراچنار میں فوری ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ ہزاروں کی تعداد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عزاداری ہمارا آئینی حق ہے، لوکل سطح کی انتظامیہ ریکارڈ میں نہ ہونے کا بہانا بناکر مجالس و جلوس اور باالخصوص سبیلوں میں رکاوٹ ڈالتی ہے، محرم الحرام سے قبل ہوم سیکرٹری اور آئی جی سندھ کی جانب سے ایک ہدایات نامہ جاری ہوتا ہے جس کی بعض شقیں غیر آئینی ہیں، سمجھ سے بالاتر ہے پانی پلانا کس مذہب مکتب مسلک یا قانون میں جرم ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ عزاداری پر کسی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں، کربلا کا تذکرہ رسول اللهؐ کی آلؑ کا تذکرہ ہے جس سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمران مہنگائی بیروزگاری پر توجہ دیں، ملکی معشیت کو بہتر بنا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، سندھ کے بعض علاقوں، کشمور، کندھکوٹ، شکارپور، گھوٹکی، جیکب آباد اور دیگر علاقوں میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، ڈکیتی چوری بھتہ خوری اغوا لوٹ مور کا بازار گرم ہے، وزیراعلیٰ سندھ ہوش کریں یہ وہی عوام ہے جس کے ووٹوں سے آپ اعلیٰ ایوان میں بیٹھے ہیں، سندھ کے کچے کے علاقوں میں امن بحال کروائیں۔ جلسے میں سندھ بھر سے علماء کرام، خطباء و ذاکرین عظام، سیاسی و ملی قومی اداروں کی شخصیات، درگاہوں کے گدی نشین حضرات نے شرکت کی۔ آخر میں شہداء کے بلند درجات کی دعا کے ساتھ وطن عزیز پاکستان کی ترقی خوشحالی اور سالمیت کی دعا کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ سید نے کہا کہ کا تذکرہ

پڑھیں:

ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان۔فوٹو: فائل

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔

ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان  نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ  ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں،  کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔

ہمیں افغانستان کو ساتھ ملانا چاہیے تھا بجائے کہ وہ بھارت جاتا، فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے،  افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ  سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • خیرپور:فنکشنل لیگ کے تحت سانحہ درزا شریف کی 10ویں برسی کا انعقاد
  • چیئرمین نظام مصطفی پارٹی حنیف طیب اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • قلندر لعل شہباز جانے والی زائرین کی بس تیز رفتاری کے باعث اُلٹ گئی
  • شکار پور: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں ضلعی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  • اجتماع عام ظلم کے خلاف اہم پیش ر فت ثابت ہوگا‘ کاشف سعید شیخ