ایک تولہ سونے کی قیمت نئی بلند سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)ایک تولہ سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند سطح پر پہنچ گئی۔پیر کو 4ہزارروپے کے اضافے سے ایک تولہ سونا 3لاکھ3ہزار روپے کاہو گیا اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت3429روپیاضافے سے 2لاکھ59 ہزار773روپے ہو گئی جبکہ عالمی مارکیٹ میں 42ڈالرکے ریکارڈ اضافے فی اونس سونا 2903ڈالرپر جا پہنچا۔عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد پاکستان میں بھی سونا مسلسل مہنگا ہو رہا ہے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 57 ہزار روپے تھی اور اس وقت ایک تولہ سونا3لاکھ 3ہزار روپے کا ہوچکا ہے جو ملکی تاریخی کی بلند ترین سطح ہے۔سونے کی قیمت میں اضافے کی مختلف وجوہات ہیں ایک تو پوری دنیا میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے دوسرا بڑے ممالک کے سینٹرل بینکس گولڈ زیادہ سے زیادہ خرید رہے ہیں کیونکہ ایسا وہ آئندہ حالات کے پیش نظر اپنی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سونے کی ڈیمانڈ اور قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت ایک تولہ
پڑھیں:
مہنگائی تھمی نہیں‘ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے‘ادارہ شماریات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیاہے کہ بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔ سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔عوام کا کہنا ہے کہ اگرچہ آٹے اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی خوش آئند ہے مگر دیگر ضروری اشیا کی مہنگائی نے ان کے بجٹ کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے حکومت کو موثر اور پائیدار معاشی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔