ایس ای سی پی نے ڈیجیٹل، آن لائن سیکیورٹیز بروکر کو لائسنس جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے تمکین سیکیورٹیز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو لائسنس جاری کر دیا ہے، جو کہ پاکستان کی پہلی مکمل طور پر ڈیجیٹل، آن لائن سیکیورٹیز بروکر ہے۔ یہ اقدام ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ لائسنس کا اجرا پاکستان کی کیپیٹل مارکیٹس کو جدید خطوط پر استوار کرنے، سرمایہ کاری تک رسائی کو بہتر بنانے، اور ملک بھر میں ریٹیل اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع کو جمہوری بنانے کی سمت ایک نمایاں پیش رفت ہے۔نئے لائسنس یافتہ ڈیجیٹل بروکریج ہاؤس کے ذریعے سرمایہ کار بغیر کسی جسمانی ملاقات، کاغذی کارروائی یا روایتی بروکریج چینلز کے اکاؤنٹ کھول سکیں گے اور سرمایہ کاری کے سودے کر سکیں گے۔ یہ اقدام ایس ای سی پی کے اسٹریٹجک وڑن سے ہم آہنگ ہے جس کا مقصد ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنا، مالی شمولیت کو فروغ دینا، اور جدت کے ذریعے پاکستان کی کیپیٹل مارکیٹس کو مضبوط بنانا ہے۔اس پیش رفت کے ساتھ، پاکستان ان عالمی مارکیٹوں کی صف میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے کامیابی کے ساتھ مکمل ڈیجیٹل ٹریڈنگ پلیٹ فارمز متعارف کروائے ہیں، جو ٹیکنالوجی سے واقف سرمایہ کاروں کی بدلتی ضروریات کو پورا کرتے ہیں اور اسٹاک مارکیٹ میں ریٹیل سرمایہ کاروں کی شمولیت کو فروغ دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔
نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51 فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔
اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ۔
نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔
حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے۔