مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت، تین فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
غزہ : مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں شدت آئی ہے، جہاں ایک حاملہ خاتون سمیت تین فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔ غزہ کے علاقے شجاعیہ میں بھی اسرائیلی فورسز نے ایک فلسطینی کو شہید کر دیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں مغربی کنارے میں بے گھر افراد کی تعداد 35 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔
دوسری جانب حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی خریداری کی پیشکش کی سخت مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی یہ سازش ناکام بنائی جائے گی اور فلسطین کے مسئلے کو اس طرح "رئیل سٹیٹ ڈیلر” کی طرح حل کرنے کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوں گی۔
اسرائیلی فوج کے نیٹزارم کوریڈور سے انخلاء کے بعد فلسطینیوں کی اپنے گھروں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اور اس دوران اسرائیلی وفد دوحہ پہنچ چکا ہے، جہاں حماس کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کی توقع کی جا رہی ہے، جو اس ہفتے شروع ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔