وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف کے بانی کو آرمی چیف کو خط لکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی خط نہیں بھیجتے یہ ایک پراپیگنڈہ ٹول ہے ، وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ایسی حرکتوں سے یہ عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے، ان کیلئے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔ یہ جوکررہے ہیں یہ ایک قومی سطح کاجرم ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے باضابطہ رابطوں کی بات غلط ہے، اسٹیبلشمنٹ کاپی ٹی آئی کے ساتھ کبھی رابطہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سے بات کرے،اتحاد بنانا ہے تو بنائے، راستہ یہیں سے نکلے گا،باقی پی ٹی آئی کیلئے کوئی راستہ نہیں، پی ٹی آئی نے زور لگا کر دیکھ لیا،ا ور بھی  زورآزمائی کرنا چاہتی ہے تو کرے ۔ اپوزیشن کے نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے میں کیاحرج ہے  اپوزیشن یہ باتیں نہیں کرے گی تو کیا کرے گی؟ ،ہمیں اپوزیشن کی باتوں پر پریشان نہیں ہونا چاہیے، فضل الرحمان کے ساتھ ملتے رہنا اور رہنمائی لیتے رہنا چاہیے، ہم فضل الرحمان سے گزارش کرتے ہیں تو وہ ہمدردانہ غور کرتے ہیں۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہاکہ ملکی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، نواز شریف کا ایم پی ایز کے بعدایم این ایز سے بھی ملاقات کا ارادہ ہے، ہم گورنر ہائوس گئے تھے،ان کے اعتراضات دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر پنجاب اور ان کے اعتراضات درست تھے،اعتراضات دور کیے، وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے بات چیت کیلئے کمیٹی بنائی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، رانا ثناء

رانا ثناء اللّٰہ : فائل فوٹو 

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو۔

 جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے  رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی، ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہورہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں، 27ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے ،اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔

وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

رانا ثناء نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے موقف ہے کہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے،  آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے، این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلے گا کون ناراض اور کون راضی ہے۔

رانا ثناء نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہے کہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ہماری بات کروادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کی، اتفاق رائے کے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست
  • ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27ویں ترمیم لا رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا
  • 27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
  • 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، رانا ثناء
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ