بی پراک کی رنویر الہ آبادیا کے متنازع بیان کی شدید مذمت، پوڈکاسٹ میں شرکت منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
معروف گلوکار بی پراک نے یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا کے متنازع بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان کے پوڈکاسٹ 'بیئر بائسیپس' پر اپنی شرکت منسوخ کر دی۔
بی پراک نے ایک انسٹاگرام ویڈیو میں رنویر کی سوچ کو ’قابل مذمت‘ قرار دیتے ہوئے ان پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیاز گاٹ ٹیلنٹ‘ شو میں بھارتی ثقافت کی غلط تصویر پیش کی گئی، جو ناقابل قبول ہے۔
رنویر الہ آبادیا جو اپنے یوٹیوب چینل پر مشہور شخصیات کے انٹرویوز کے لیے جانے جاتے ہیں، اپنے متنازع بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ مشہور مصنف نیلیش مشرا نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیا اور شو کے مواد پر سوال اٹھایا۔
View this post on InstagramA post shared by Pinkvilla (@pinkvilla)
بی پراک کا کہنا تھا کہ وہ ایسے پلیٹ فارمز پر شرکت نہیں کر سکتے جہاں بھارت کی ثقافت کو غلط انداز میں پیش کیا جائے یا کسی قسم کے متعصبانہ خیالات کو فروغ دیا جائے۔
واضح رہے کہ رنویر الہ آبادیا کے بیان پر جاری تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ کئی معروف شخصیات اور عام صارفین ان کے بیان پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں اور ان سے وضاحت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔