معروف گلوکار بی پراک نے یوٹیوبر رنویر الہ آبادیا کے متنازع بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان کے پوڈکاسٹ 'بیئر بائسیپس' پر اپنی شرکت منسوخ کر دی۔

بی پراک نے ایک انسٹاگرام ویڈیو میں رنویر کی سوچ کو ’قابل مذمت‘ قرار دیتے ہوئے ان پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیاز گاٹ ٹیلنٹ‘ شو میں بھارتی ثقافت کی غلط تصویر پیش کی گئی، جو ناقابل قبول ہے۔

رنویر الہ آبادیا جو اپنے یوٹیوب چینل پر مشہور شخصیات کے انٹرویوز کے لیے جانے جاتے ہیں، اپنے متنازع بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ مشہور مصنف نیلیش مشرا نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیا اور شو کے مواد پر سوال اٹھایا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Pinkvilla (@pinkvilla)

بی پراک کا کہنا تھا کہ وہ ایسے پلیٹ فارمز پر شرکت نہیں کر سکتے جہاں بھارت کی ثقافت کو غلط انداز میں پیش کیا جائے یا کسی قسم کے متعصبانہ خیالات کو فروغ دیا جائے۔

واضح رہے کہ رنویر الہ آبادیا کے بیان پر جاری تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ کئی معروف شخصیات اور عام صارفین ان کے بیان پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں اور ان سے وضاحت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رنویر الہ بی پراک

پڑھیں:

نامعلوم افراد کے ہاتھوں شیر علی گولاٹو کا قتل قابل مذمت ہے، علامہ مقصود ڈومکی

جیکب آباد میں لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔ خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں عوام خود کو مکمل طور پر غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں گوٹھ گلاٹو کے باعزت شہری شیر علی گولاٹو کو دن دہاڑے بے دردی سے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے گوٹھ گولاٹو پہنچ کر شہید شیر علی گولاٹو کی نماز جنازہ پڑھائی اور سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شیر علی گولاٹو کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔ خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں عوام خود کو مکمل طور پر غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ بے گناہ شہریوں کا قتل معمول بن چکا ہے۔ جیکب آباد شہر کے وسط میں، مین روڈ پر ہجوم کے بیچوں بیچ ایک معصوم شہری کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔

علامہ مقصود ڈومکی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ پر فی الفور عملدرآمد کیا جائے۔ اہم مقامات پر جدید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں، تاکہ مجرموں کی شناخت اور گرفتاری ممکن ہو۔ اور پولیس فورس کو لاوارث نہ چھوڑا جائے، ان کے وسائل، تحفظ اور حوصلے بحال کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ پولیس کے ہاتھوں ایک ڈاکو کے مارے جانے پر ایک نام نہاد قبائلی سردار نے پولیس اہلکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، جو انصاف کا خون اور قانون کی توہین ہے۔ مگر اس ظلم پر تمام ریاستی ادارے اور عدلیہ مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور ریاستی ادارے سیاسی مخالفین کا پیچھا کرنے اور سیاسی انتقام سے فارغ ہو چکے ہیں، تو اب انہیں چاہئے کہ ڈاکوؤں، چوروں، لٹیروں، منشیات فروشوں اور سماج دشمن عناصر کا تعاقب کریں، تاکہ ملک میں امن و امان کی فضا بحال ہو سکے۔ کیونکہ اس وقت پورا ملک بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازع قانون پر شدید احتجاج، کانگریس کا انتخابی بائیکاٹ کا عندیہ
  • بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازع قانون پر شدید احتجاج،  کانگریس کا  انتخابی بائیکاٹ کا عندیہ
  • مشہور برطانوی اداکار جنسی زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات کی زد میں
  • پاکستان کی اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق قرارداد کی شدید مذمت
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • نامعلوم افراد کے ہاتھوں شیر علی گولاٹو کا قتل قابل مذمت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • دلجیت دوسانجھ کس پاکستانی گلوکار کے مداح نکلے؛ مشہور گانا بھی گنگنایا
  • رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے کونسی مشہور شخصیت ہے؟ ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے بتا دیا
  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت