UrduPoint:
2025-07-26@06:47:51 GMT

معاشی استحکام کے لیے پنشن اصلاحات ناگزیر ہیں. ویلتھ پاک

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

معاشی استحکام کے لیے پنشن اصلاحات ناگزیر ہیں. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری ۔2025 )ماہرین زور دیا ہے کہ پنشن اصلاحات غیر پائیدار ذمہ داریوں کو روکنے اور عوامی مالیات کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہیں لیکن ان کی کامیابی کا انحصار سرمایہ کاری کی دانشمندانہ حکمت عملی، شفاف طرز حکمرانی اور طویل مدتی پائیداری پر ہے.

ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید علی احسان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت کی پنشن واجبات جو پہلے براہ راست کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے ادا کیے جاتے تھے معاشی طور پر غیر مستحکم ہو چکے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کی کہ اس طرح کے فنڈنگ میکانزم نے اہم مالی تنا ﺅپیدا کیا اور اگر پنشن کی ذمہ داریوں کو پورا نہ کیا گیا تو سماجی بدامنی کے خطرات لاحق ہو گئے . انہوں نے کہا کہ یہ نظام آمدنی کی ناپسندیدہ تقسیم اور سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے حکومت نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت پنشن اصلاحات کو ترجیح دی ہے اس منصوبے میں سرکاری ملازمین کے لیے ایک وقف پنشن فنڈ قائم کرنا اور پرائیویٹ پنشن اسکیموں کو فروغ دینا شامل ہے تاکہ خطرے کو متنوع بنایا جا سکے اور ریاست کے مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے مزید برآں نئے سرکاری ملازمین کو نشانہ بنانے والے مخصوص اقدامات کو متعارف کرایا جانا چاہیے تاکہ مستقبل کی ذمہ داریوں پر دبا وکو کم کیا جا سکے.

ماہر اقتصادیات شاہد محمود نے ان خدشات کا تذکرہ کرتے ہوئے زور دیا کہ پنشن اصلاحات کم از کم ایک دہائی سے التوا کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے حکومتوں نے فیصلہ کن کارروائی میں تاخیر کی تاہم بیلوننگ مالیاتی بل، جو غیر پائیدار سطح تک پہنچ گیا تھا بالآخر موجودہ پالیسی سازوں کو اصلاحات کو ترجیح دینے پر مجبور کر دیا. شاہدمحمود نے ان اصلاحات کی اہمیت کو تسلیم کیا لیکن نشاندہی کی کہ ان کے فوری اثرات محدود ہوں گے کیونکہ یہ بنیادی طور پر سول سروس میں نئے داخل ہونے والوں پر لاگو ہوتے ہیں موجودہ ذمہ داریاں جو مالیاتی بوجھ کے زیادہ تر حصے کی نمائندگی کرتی ہیں بڑی حد تک غیر حل شدہ رہتی ہیں انہوں نے غیر مستحکم معاشی ماحول میں پنشن فنڈز کو منظم کرنے کے لیے ایک مضبوط اور سمجھدار سرمایہ کاری کی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے متنبہ کیا کہ واضح تحفظات اور شفاف حکمرانی کے بغیر ان فنڈز کو اہم خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو بالآخر ملازمین کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے.

انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس پنشن کی سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی کا فقدان دکھائی دیتا ہے ایک اہم خلا جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے دونوں ماہرین نے مالیاتی ذمہ داری کو ملازمین کی بہبود کے ساتھ متوازن کرنے کی اہمیت پر زور دیا جب کہ اصلاحات پالیسی کی سمت میں مثبت تبدیلی کا اشارہ دیتی ہیں. انہوں نے متنبہ کیا کہ مسلسل کوششیں اور طویل مدتی منصوبہ بندی بامعنی نتائج کے حصول کے لیے ضروری ہے ایک اصلاح شدہ پنشن کا نظام مالی دباو کو کم کر سکتا ہے ریٹائر ہونے والوں کو بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنا سکتا ہے اور عوامی مالیات کو ذمہ داری سے سنبھالنے کی حکومت کی صلاحیت پر اعتماد کو فروغ دے سکتا ہے تاہم یہ اصلاحات وسیع تر ساختی مسائل کو حل کیے بغیر اور سمجھدار فنڈ کے انتظام کو یقینی بنائے بغیر اپنے مطلوبہ اہداف سے کم ہو سکتی ہیں.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پنشن اصلاحات انہوں نے سکتا ہے زور دیا کے لیے

پڑھیں:

دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق

حالیہ سائنسی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ دیرپا کیمیکل (پرفلوروالکائل اور پولی فلوروالکائل سبسٹینسز)، جنہیں ’فورایور کیمیکلز‘ کہا جاتا ہے، کے زیادہ استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل جسم کے میٹابولزم کو متاثر کرتے ہیں اور بلڈ شوگر ریگولیشن میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ فورایور کیمیکلز کو روزمرہ کی اشیا جیسے نان اسٹک کوک ویئر، فوڈ پیکجنگ اور کپڑوں کو داغ سے محفوظ کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 26 منرل واٹر برانڈز انسانی صحت کے لیے غیرمحفوظ قرار

اس تحقیق کے دوران ماہرین نے حال ہی میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار 180 افراد کے خون کے نمونوں کا موازنہ 180 صحت مند افراد سے کیا۔ نتائج کے مطابق، جب فورایور کیمیکلز کی سطح کم سے معتدل اور پھر معتدل سے زیادہ ہوئی تو ذیابیطس کے امکانات میں 31 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔

مزید میٹابولک ٹیسٹنگ سے اس ممکنہ تعلق کی وجوہات بھی سامنے آئیں۔ محققین نے بتایا کہ دیرپا کیمیکل جسم میں امینو ایسڈز، جو پروٹین کے بنیادی اجزا ہیں، کی تیاری اور دواؤں کے انہضام کے عمل کو متاثر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پلاسٹک انسانی صحت اور قدرتی ماحول کس طرح تباہ کر رہاہے؟

تحقیق کے سینیئر مصنف کے مطابق بڑھتی ہوئی ہوئی سائنسی شواہد سے پتا چلتا ہے کہ فارایور کیمیکل کئی دائمی بیماریوں، جیسے موٹاپا، جگر کی بیماری اور ذیابیطس، کے خطرے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ نتائج دیرپا کیمیکل سے بچنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں تاکہ عوامی صحت کو فروغ دیا جاسکے۔

دریں اثنا، PFAS پر پابندی کے معاملے کو اقوامِ متحدہ کے مجوزہ پلاسٹک معاہدے میں شامل کرنے پر عالمی سطح پر غور جاری ہے۔ اس معاہدے پر بات چیت رواں سال اگست میں جنیوا میں متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسانی صحت پرفلوروالکائل اور پولی فلوروالکائل سبسٹینسز تحقیق خطرہ دیرپا کیمیکل ذیابیطس فور ایور کیمیکلز ماہرین صحت

متعلقہ مضامین

  • علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستانی خواہش قابل تعریف ہے، ٹیمی بروس
  • صدر آصف علی زرداری اتحاد، خودمختاری اور جمہوری استحکام کے علمبردار
  • دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں، چینی صدر
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر شہباز شریف کا اظہار اطمینان
  • دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیراعظم
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے:وزیراعظم
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات