گورنر کے پی نے شدید تحفظات کے باوجود زرعی انکم ٹیکس بل پر دستخط کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے زرعی انکم ٹیکس پر دستخط کر دیے تاہم انہوں نے بل میں شامل مختلف دفعات پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ زرعی انکم ٹیکس بل کاشت کاروں کے ساتھ زیادتی ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، صوبے بھر کے زمیندار اور کاشتکار اس بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ صوبائی حکومت زرعی انکم ٹیکس بل کے ذریعے کرپشن کا نیا راستہ کھول رہی ہے، صوبے بھر کے زمینداروں اور کاشتکاروں نے گورنر ہاؤس پہنچ کر اس بل پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بل میں غلطیوں کی بھی بھرمار ہے جو اس کے قانونی تقاضوں سے متصادم ہے۔ بل کی خامیاں اور متن اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ صوبائی حکومت کا مقصد زراعت کا فروغ نہیں بلکہ کالا دھن سفید کرنا ہے، بل میں متنازعہ زمین کو لیوی ٹیکس سے استثنا فراہم کیا جانا چاہیے تھا۔ بل میں وضح کردہ ٹیکس چھوٹے زمینداروں کیلئے بہت زیادہ ہے جو کہ بل پر عمل درآمد نہ ہونے کا ماحول پیدا کرنے کے ساتھ صوبے میں زرعی شعبے کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گا۔ بل میں سپر ٹیکس کا نفاذ بھی بہت زیادہ رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں؛ گورنر کے پی کا زراعت ٹیکس بل اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بھیجنے کا عندیہ
گورنر خیبر پختونخوا کے مطابق بل میں بالخصوص جنگ زدہ علاقوں کے متنازعہ زمینی معاملات کو دیکھنا چاہیے تھا اور ان متنازعہ زمینوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی جانی چاہیے تھی جب تک کہ واضح ملکیت طے نہ کر لی جاتی۔ بل میں لیوی ٹیکس تنازعے سے متعلق اپیلیٹ فورم کی پروویژن دی جانی چاہیے تھی۔ بل کے سیکشن 3 اور 10 میں لیوی ٹیکس کیلئے زوننگ ایریا میں ابہام پایا جاتا ہے۔
گورنر کے پی کے مطابق لائیو اسٹاک کی انکم کو ایگریکلچر انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل کیا جا سکتا تھا جیسا کہ پنجاب کر چکا ہے، اس سے نہ صرف ریونیو میں اضافہ ہوتا بلکہ صوبے میں ٹیکس کے حوالے سے خطے میں بہترین مشق دکھائی دیتی ہے۔ بل میں شوگر ملز، فلور ملز، چاول ملز اور جی ایل ٹی یونٹس سے زرعی پیداوار کی خریداری پر ود ہولڈنگ زرعی انکم ٹیکس لیوی کی پروویژن فراہم کی جا سکتی تھی۔ پنجاب اور سندھ کی طرز پر سیکشن 2 کی وضاحت تفصیلی طور پر بھی کی جا سکتی تھی۔
واضح رہے کہ 7 فروری کو مالاکنڈ ڈویژن سے زمینداروں اور کاشتکاروں کے ایک بڑے وفد نے گورنر کے پی سے ملاقات کی تھی جس میں فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ بل کو تحفظات و خدشات کے ساتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بجھواؤں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرعی انکم ٹیکس گورنر کے پی ٹیکس بل
پڑھیں:
دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی بعض مقامات پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی آنے کے باوجود اوچ شریف، تحصیل خیرپورٹامیوالی، تحصیل صدربہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیرآب ہیں ۔
قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی بھرا ہوا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد کو ریلیف کیمپ منتقل کردیا گیا ہے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعےکھانے کی فراہمی جاری ہے۔
دوسری جانب دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا تھا کہ سیلابی پانی تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے اور 24سے 48گھنٹوں میں دریا میں پانی کا بہاؤ معمول پرآنےکی توقع ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شجاع آباد اور جلال پورپیروالا کے مقام پر 2 بند پر شگاف پڑا جس کے باعث موٹروے کو بند کرکے مرمتی کام جاری ہے جب کہ گوجرانوالا اور گجرات میں نکاسی کی صورتحال بہتر ہے۔
Post Views: 3