8فروری کو احتجاج نہ کرنے والے پی ٹی آئی ارکان کے نام عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور: چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے 8 فروری کو احتجاج نہ کرنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کی رپورٹ بانی تحریک انصاف عمران خان کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق چیف آرگنائزر پنجاب نے 8 فروری احتجاج سے متعلق رپورٹ مرتب کر لی ہے، جن ٹکٹ ہولڈرز اور عہدے داران نے احتجاج نہیں کیا رپورٹ بانی تحریک انصاف کو دی جائے گی۔احتجاج اور پارٹی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے مستقبل کا فیصلہ عمران خان کی ہدایات کے پیش نظر کیا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب کے کارکنوں کو فعال کرنے کے لیے عالیہ حمزہ نے صوبے میں رکنیت سازی مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس حوالے سے پلان بھی ترتیب دے دیا ہے۔چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ یونین کونسل سطح پر پارٹی مہم چلائیں گی جبکہ مختلف شعبوں میں فوکل پرسنز بھی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوکل پرسنز کی تقرری کے لیے چیف آرگنائزر نے مشاورت شروع کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کا معاملہ بالآخر حل ہوگیا ہے ، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں اسمبلی سیکرٹریٹ نے معطل اراکین کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ پارلیمانی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی بھی خواہش ہے اور میری سپیکر سے درخواست ہے کہ اپوزیشن نمائندگان منتخب ہو کر اسمبلی میں آئے، معطل چھبیس ارکان کی بحالی کی جائے تاکہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی آزادانہ کر سکیں، جس پر قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہا کہ میں فوری طور پر چھبیس ارکان کو بحال کرنے کا حکم دیتا ہوں، جس پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر کے ایوان میں پیش کر دیا۔27 جون کو وزیر پنجاب مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے ایوان میں شدید ہلڑ بازی اور دھکم پیل کی تھی جس پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے 26 اپوزیشن ارکان کو دس دن اجلاس کی 15نشستوں کے لئے معطل کیا اور بعد ازاں 4 حکومتی ارکان نے سپیکر کو اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمشن کو دائر کرنے کی 4 درخواستیں جمع کروائیں۔ 4 درخواستوں پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے حکومت و اپوزیشن کو مذاکرات کی تجویز دی۔ 11 جولائی کو شروع ہونے والے مذاکرات کے 17 جولائی تک تین دور ہوئے، جس میں یہ طے پایا کے ایوان میں احتجاج کو اخلاقی اور پارلیمانی رکھا جائے گا، لیڈر آف دی ہائوس اور لیڈر آف دی اپوزیشن کی تقاریر خاموشی سے سنی جائیں گی اور ایوان میں گالی اور نازیبا الفاظ کی اجازت نہیں ہو گی، مذاکرات کامیاب ہونے پر حکومتی 4 درخواستیں سپیکر پنجاب اسمبلی نے نمٹا دی تھیں، اپوزیشن کی بحالی کے اعلان کے بعد اپوزیشن نے بھی اجلاس میں شرکت کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ بحالی تک اپوزیشن نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا تھا۔